Iran israel wa 1 r

📢 تازہ ترین اپ ڈیٹس

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایران میں سینٹری فیوج کی پیداوار اور اسلحے کی تیاری کے مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔ بی بی سی اسرائیل کے اس دعوے کی تاحال آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کر سکا۔ سینٹری فیوج ایسی مشینیں ہوتی ہیں جو یورینیم کو افزودہ کرتی ہیں۔ افزودہ یورینیم کو بجلی گھر چلانے کے لیے ایندھن بنانے کے ساتھ ساتھ ایٹمی ہتھیار بنانے میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یاد رہے کہ نطنز ایران میں یورینیئم کی افزودگی کا اہم مقام ہے، جو تہران سے تقریباً 250 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔

ایران میں پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو نے کہا ہے کہ ایران سے روانہ ہونے والے پاکستانی شہری روانگی سے پہلے اپنے پاسپورٹ پر ’خروج، کی مہر لگوانے کو یقینی بنائیں اور مشکلات سے بچنے کے لیے سرحد بند ہونے کے اوقات سے قبل ہی چوکیوں پر پہنچ جائیں۔ سماجی رابطے کی ویب سایٹ ایکس پر اپنے پیغام میں لکھا کہ رابطے کے مسائل کے باعث سرحدی حکام سے بندش کے بعد رابطہ کرنا انتہائی مشکل ہو رہا ہے۔ اگر وہ کسی تیسرے ملک کا سفر کر رہے ہیں تو ان کے پاس اُس ملک کا ویزا ہونا ضروری ہے۔‘ انھوں نے پاکستانی شہریوں کو مخاطب کر کے لکھا ہے کہ اپنے موبائل فون ہمہ وقت چارج رکھیں، کیونکہ سڑکوں پر ٹریفک جام کے باعث ایران میں سفر میں بہت زیادہ وقت لگ رہا ہے۔ بزرگ شہریوں، خواتین اور بچوں کو خاص طور پر احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے ایران-اسرائیل تنازع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی شہریوں کے لیے ٹریول ایڈوائزری جاری کردی گئی ہے، امریکی شہری کسی بھی صورت میں ایران اور عراق کا سفر نہ کریں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہماری ترجیح جنگ سے متاثرہ علاقوں میں امریکیوں کا تحفظ ہے، مشرقِ وسطیٰ میں امریکی شہریوں کی مدد کے لیے مڈل ایسٹ ٹاسک فورس بنادی گئی ہے۔

برطانوی وزیر دفاع جان ہیلی نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پورے خطے کے لیے ’خطرناک لمحہ‘ ہے۔ برطانوی حکومت نے ہمیشہ اسرائیل کے تحفظ کے حق کی حمایت کی ہے اور اسے ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں شدید تحفظات تھے۔ تمام فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ فوجی کارروائی کے بجائے سفارتی عمل ہی پائیدار امن کا واحد راستہ ہے۔

بی بی سی اردو کے مطابق ایرانی میڈیا کی جانب سے ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل عبدالرحیم موسوی کا اسرائیل کے رہائشیوں کے لیے ایک پیغام جاری کیا گیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ لوگ جو تل ابیب اور حیفہ میں رہتے ہیں، وہ اپنی جان بچانے کے لیے جلد از جلد انخلا کریں۔ اب تک کی گئی کارروائیاں ڈیٹرنس کے لیے تھیں اور ایران کی طرف سے ایسا آپریشن جلد شروع کیا جا سکتا ہے، جس میں ’سزا‘ دی جائے گی۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنے پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہم جانتے ہیں کہ نام نہاد سپریم لیڈر کہاں چھپا ہوا ہے، وہ ایک آسان نشانہ ہے، لیکن ہم فی الحال اسے نشانہ نہیں بنائیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ میزائل عام شہریوں یا امریکی فوجیوں پر فائر کیے جائیں، لیکن ہماری صبر کی حد ختم ہو رہی ہے۔

بی بی سی اردو کے مطابق امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ ایران کے نیوکلیئر پروگرام کے خاتمے کے لیے شاید یہ فیصلہ کریں کہ انھیں مزید ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔ اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں امریکی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ایران کے پاس افزودہ شدہ یورینیم مقررہ ضروری حد سے زیادہ ہے اور شاید امریکی صدر یہ فیصلہ کریں کہ انہیں ایران کی افزودہ شدہ یورینیم کے خاتمے کے لیے مزید ایکشن لینے کی ضرورت ہے، صدر ٹرمپ صرف امریکی عوام کے مقاصد حاصل کرنے کے لیے امریکی فوج کو استعمال کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں، وہ جو بھی کرتے ہیں ان کی توجہ اسی مقصد پر مرکوز رہتی ہے۔‘

بی بی سی اردو کے مطابق اسرائیل کے وزیرِ خارجہ جدون ساعر نے کہا ہے کہ ایران میں حکومت کی تبدیلی اسرائیلی فوج کی عسکری مہم کا حصہ نہیں ہے، اس مہم کے نتیجے میں ایسا ضرور ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے تین مقاصد ہیں کہ ’سب سے پہلے ایران کے نیوکلیئر پروگرام کو شدید نقصان پہنچانا اور ابھی بھی ہم اس میں مصروف ہیں، ایران کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کون ہیں اور ان کا خاندان کتنا بااثر ہے؟ فضائی برتری، خفیہ ایجنٹ اور امریکی ہتھیار، اسرائیلی فوج ایران پر کیسے ’حاوی‘ ہوئی اور آگے کیا ہو گا؟

مختلف ممالک کے شہری ایران سے نکلنے لگے، پاکستان کے متعدد طالب علم اور دیگر افراد وطن واپس پہنچ چکے ہیں مزید نکلنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اسی طرح اسرائیل سے بھی دوسرے ممالک کے شہری نکالے جارہے ہیں۔ چیک ری پبلک، تھائی لینڈ، پولینڈ نے اپنے شہری اسرائیل سے نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ چین ایران سے اپنے شہری واپس بلا رہا ہے۔

اسرائیلی شہر ہرزیلیا شہر میں فائر فائٹرز آگ میں لپٹی بسوں پر پانی ڈال رہے ہیں۔ قریب ہی زمین میں ایک گہرا گڑھا بھی نظر آ رہا ہے۔تل ابیب کے قریب ہرزلیہ میں واقع ایک عمارت میں بھڑکتی آگ اور دھواں دیکھا جا سکتا ہے۔ تصاویر سامنے آگئیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران نے ملک پر 30 میزائل داغے ہیں۔ ایک اسرائیلی اہلکار نے بی بی سی کو بتاتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان میں سے اکثریت کو روک لیا گیا تاہم کچھ میزائل ایسے علاقوں میں گرے ہیں جہاں آبادی نہیں تھی۔

ایران کے پاسدارانِ انقلاب (آئی آر جی سی) نے واضح کیا ہے کہ اس نے اسرائیل پر نئے حملے شروع کیے ہیں۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ’آپریشن وعدہ صادق 3 کے تحت چند لمحے قبل آئی آر جی سی نے فضائی حملوں کی ایک نئی لہر شروع کی ہے جو پہلے سے زیادہ طاقتور اور تباہ کن تھی۔‘

ایرانی پاسداران انقلاب نے واضح کیا ہے کہ یہ حملے اسرائیلی جارحیت کے جواب میں کیے جا رہے ہیں اور تل ابیب کے دفاعی اور کمانڈ مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس سے اسرائیلی عوام میں شدید خوف پایا جاتا ہے۔ تل ابیب کی گلیاں سائرن کی چیخوں سے گونج اٹھیں اور شہری گھبرا کر زیر زمین پناہ گاہوں کی طرف دوڑ پڑے۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ گذشتہ رات تہران پر کیے گئے فضائی حملے میں خاتم الانبیا سینٹرل ہیڈ کوارٹر کے نئے کمانڈر میجر جنرل علی شادمانی مارے گئے ہیں، وہ ایرانی حکومت کے سب سے اعلیٰ فوجی افسران میں شمار ہوتے تھے۔

اسرائیلی ایمرجنسی سروسز کی جانب سے تازہ ایرانی حملوں کے بعد جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ مرکزی اسرائیل میں ایک بس پارکنگ ایریا پر میزائل گرنے سے پانچ افراد معمولی طور پر زخمی ہوئے ہیں۔

گروپ آف سیون (جی-7) ممالک نے پیر کی شب جاری کردہ ایک بیان میں مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کی حمایت اور ایران کو خطے میں عدم استحکام کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

تازہ رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ملک کے کئی علاقوں کے لوگ اب بم شیلٹروں سے باہر آ سکتے ہیں۔ فوج کے مطابق ریسکیو ٹیمیں میزائل گرنے کے مقام کی جانب روانہ کر دی گئی ہیں۔ شہریوں سے ایک بار پھر کہا گیا ہے کہ وہ ہوم فرنٹ کمانڈ کی ہدایات پر عمل جاری رکھیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیر کو کینیڈا میں ہونے والا گروپ سیون سربراہ اجلاس چھوڑ کو امریکا واپس چلے گئے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کاناناسکس میں جی سیون رہنماؤں کے ساتھ گروپ فوٹو کے موقعے پر انہوں نے کہا: ’مجھے جتنی جلدی ہو سکے واپس جانا ہے۔ میں چاہتا تھا کہ کل بھی یہاں رہوں، لیکن (سب) جانتے ہیں کہ یہ بہت بڑا معاملہ ہے۔‘

بی بی سی اردو کے مطابق ایرانی سرکاری میڈیا کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ ایران نے اسرائیل کی جانب میزائلوں کی ایک نئی لہر داغی ہے۔

قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی خوش نصیبی ہے کہ پاکستان آج ایٹمی طاقت ہے، ایران پر حملہ کرنا کونسی انسانیت ہے، ایران کے ساتھ کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق ایران اسرائیل پر بڑے حملے کی تیاری کررہا ہے، سپریم نیشنل کونسل کا کہنا ہے کہ آج رات اسرائیل کے لیے دن بنادیں گے، ادھر اسرائیلی ہوم کمانڈر نے اپنے شہریوں کو زیر زمین محفوظ پناہ گاہوں کے قریب جانے کا کہا ہے۔

ایران کے سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ تہران میں اس کے ہیڈکوارٹر پر اسرائیلی حملے میں اس کے عملے کے ’متعدد‘ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامن نیتن یاہو نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم فتح کی راہ پر گامزن ہیں۔ اسرائیل تہران کی فضائی حدود کا کنٹرول حاصل کر چکا ہے۔ ہم اپنے دونوں مقاصد کے حصول کے راستے پر گامزن ہیں، ہم کامیابی حاصل کریں گے اور فتح حاصل کرنے تک رُکیں گے نہیں۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ تباہ کر دیا ہے اور خطے کے ہر ملک پر دھونس جمانے کی کوشش کر رہا ہے، شاید ایک دن اسے اپنی غلطی کا احساس ہو جائے، لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی ہو گی۔

کینیڈا میں جی سیون کانفرنس کے موقع پر کینیڈین وزیرِ اعظم مائیک کارنے کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کو ’قریقین کے لیے تکلیف دہ‘ قرار دیا۔ انہوں نے ایرانی حکام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’انہیں مزید تاخیر کیے بغیر فوری طور پر بات چیت کرنی چاہیے۔ایران یہ ’جنگ نہیں جیت رہا‘ اور اسرائیل کے ساتھ کشیدگی کام کرنا چاہتا ہے۔‘

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو جنگی مجرم ہے۔

حملے کے پانچ منٹ بعد ایرانی ٹی وی کی نشریات بحال ہوگئیں، حملے کے وقت نشریات چھوڑنے والی خاتون اینکر نے نشریات مکمل کیں۔

ایرانی ٹی وی پر اسرائیل کا حملہ، حملے کے وقت سرکاری ٹی وی پر نشریات چل رہی تھیں۔

اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹس نے پیر کو کہا کہ ایران کے سرکاری ٹیلی وژن اور ریڈیو ’غائب ہونے والے ہیں‘ کیونکہ تہران کے اس علاقے میں انخلا کی وارننگ جاری کی گئی ہے جہاں یہ نشریاتی ادارہ واقع ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ آج تہران میں بڑی کارروائی کرنے جارہے ہیں۔

فرانسیسی حکام نے پیرس ایئر شو میں ایران اور غزہ میں تنازعات کے پیش نظر اسرائیلی اسلحے کی صنعت کے بوتھ سیل کر دیے۔ اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اس فیصلے نے ایرو سپیس انڈسٹری کے اس بڑے ایونٹ میں ڈراما پیدا کر دیا جو گذشتہ ہفتے ایئر انڈیا کے بوئنگ 787 ڈریم لائنر کے حادثے کے سائے میں منعقد کیا جا رہا تھا۔

پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ جنگ کوئی مذاق نہیں ، ہمارا ایٹمی پروگرام اور جوہری تنصیبات ہماری اپنی حفاظت کے لیے ہیں۔

ترجمان ایرانی وزارت خارجہ نے بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ امریکہ کو اسرائیل کے مظالم میں شریک کے طور پر دیکھا جائے گا۔

اسرائیلی داخلی سلامتی کے مشیر، ساہی حنقابی نے کہا ہے کہ ہم غزہ میں جنگ بندی کے حصول کے لیے لچک دکھانے کے لیے تیار ہیں تاکہ ایران پر توجہ دی جا سکے۔ ایران سے خطرہ ختم نہیں ہوا، ان کے پاس ہزاروں میزائل ہیں اور چند دن میں ختم نہیں سکتے۔ رجیم چینج کا آپشن تاحال مشکل دکھائی دیتا ہے، 100 ملین آبادی ملک کی حکومت تبدیل کرنا آسان کام نہیں ہے۔ ہم نے ایران کے ساتھ جنگ ​​کے ابتدائی مراحل میں وہ سب کچھ حاصل کر لیا جو ہم چاہتے تھے۔


مکمل تفصیلات:

ایران پر اسرائیلی حملوں کے بعد دونوں طرف سے بمباری میں شدت آگئی ہے، دن کی روشنی میں اسرائیل کی طرف سے حملے کیے جاتے ہیں تو رات کی تاریکی میں ایرانی فورسز اسرائیلی شہروں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔

دونوں ممالک کی جنگ چوتھے روز میں داخل ہوچکی ہے، ایران نے اسرائیلی حملوں کا ’سخت جواب دینے کا عزم ظاہر کیا تھا اور اسی سلسلے میں اس نے ’آپریشن وعدہ صادق سوم‘ کے نام سے کی گئی بھرپور جوابی کارروائی میں اسرائیل پر مختلف وقفوں سے سینکڑوں میزائل داغے ہیں۔

Israel iran iii

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایران میں کم ازکم 224 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن میں عام شہریوں کی تعداد زیادہ ہے جبکہ اسرائیل میں 19 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ 

امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں کہہ چکے ہیں کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جلد سیزفائر ہوجائے گی جبکہ ایران کی طرف سے ابھی تک مذاکرات کے کوئی امکان نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق ایرانی حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ جب تک اسرائیل سے حملے جاری ہیں تب تک بات چیت نہیں کی جائے گی۔

اسرائیل کی جانب سے 13 جون کو ایران کی متعدد فوجی اور جوہری تنصیبات پر حملوں کے نتیجے میں ایرانی فوج کے چیف آف سٹاف میجر جنرل محمد باقری، پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی کے علاوہ کئی جوہری سائنس دان جاں بحق ہوگئے تھے۔

پہلے تین روز کی مکمل تفصیل جانیے

اسرائیل کے ایرانی سرکاری ٹی وی کے ہیڈکوارٹر پر حملے، متعدد افراد جاں بحق

ایران کے سرکاری ٹیلی وژن نے دعویٰ کیا ہے کہ تہران میں اس کے ہیڈکوارٹر پر اسرائیلی فضائی حملے میں عملے کے متعدد ارکان جاں بحق ہو گئے ہیں۔

سرکاری ٹی وی چینل کے ایک رپورٹر نے بتایا ہے کہ جاں بحق ہونے والے ملازمین حملے سے قبل آخری لمحے تک اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں ادا کر رہے تھے۔

چینل کے ہیڈ آف براڈکاسٹنگ پیمان جبیلی نے ایک خون آلود کاغذ کے ساتھ ٹی وی پر آ کر جذباتی خطاب کیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ کا میڈیا اور اس کے کارکنان آخری دم تک ثابت قدم رہیں گے اور دشمن کی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتیں۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بیان میں کہا ہے کہ تہران میں فضائی کارروائی کے دوران ایک مواصلاتی مرکز کو نشانہ بنایا گیا، جو کہ ایرانی افواج کی عسکری سرگرمیوں کے لیے استعمال ہو رہا تھا۔

اسرائیلی فوج نے مزید دعویٰ کیا کہ یہ مرکز سویلین عمارت کے پردے میں فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا اور اس حملے سے ایرانی عسکری صلاحیتوں کو براہ راست نقصان پہنچا ہے۔

آیت اللہ خامنہ ای کا قتل ایران-اسرائیل تنازع ختم کر دے گا، نیتن یاہو

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ہدف بنا کر قتل کیا جائے تو اس سے ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری طویل تنازع ختم ہو سکتا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی نیوز کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں اسرائیلی وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ سپریم لیڈر کا قتل ایران-اسرائیل تنازع میں شدت نہیں لائے گا بلکہ اسے مکمل طور پر ختم کردے گا۔

Trump to depart
ایران جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) کا رکن ہے، جبکہ اسرائیل اس معاہدے کا حصہ نہیں اور عمومی طور پر مانا جاتا ہے کہ اس کے پاس جوہری ہتھیار موجود ہیں۔ ( فوٹو: دی فیڈرل)

اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ ’ہمیشہ کی جنگ‘ وہی ہے جو ایران چاہتا ہے اور وہ ہمیں ایٹمی جنگ کے دہانے پر لا چکا ہے۔ جو کچھ اسرائیل کر رہا ہے وہ صرف ایرانی جارحیت کا خاتمہ ہے اور ہم اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتے جب تک ان ’شیطانی قوتوں‘ کا ڈٹ کر مقابلہ نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ آج اگر تل ابیب (پر حملے ہوئے ہیں) تو کل کل نیویارک پر بھی ہو سکتے ہیں، میں امریکہ فرسٹ کی بات سمجھتا ہوں لیکن مجھے ’امریکہ ڈیڈ‘ سمجھ نہیں آتا۔