📢 تازہ ترین اپ ڈیٹس
ایران کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج بعد ازاں ہو گا، جس میں تین ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ہنگامی اجلاس 19:00 GMT پر شروع ہونے کی توقع ہے۔
ایران کے جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے بعد اسرائیلی اسٹاک کی قیمتیں ریکارڈ بلندی پر پہنچ گئی ہیں۔ وسیع تل ابیب 125 انڈیکس 1.8 فیصد بڑھ کر بند ہوا، پچھلے ہفتے کے تقریباً آٹھ فیصد تک اضافہ ہوا، جب کہ بلیو چپ TA-35 میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا۔
متحدہ عرب امارات نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، اور خطے میں مزید عدم استحکام کو روکنے کے لیے فوری طور پر کشیدگی کم کرنے پر زور دیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے تنازعات کے حل کے لیے سفارت کاری اور بات چیت کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا اور جامع کوششوں پر زور دیا جو "استحکام، خوشحالی اور انصاف" کو فروغ دیں۔
پاسدارانِ انقلاب سے تعلق رکھنے والی ایرانی نیوز اجنسی فارس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایرانی شہر بوشہر کے نزدیک دو مقامات کو نشانہ بنایا ہے، یزد شہر کے کئی مقامات پر فضائی دفاعی نظام کو فعال کر دیا گیا ہے۔ اسرائیل نے یزد میں دو فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔ بوشہر میں ایک جوہری توانائی کا پلانٹ واقع ہے۔
پینٹاگون بریفنگ کے دوران نائب صدر جے ڈی وینس نے این بی سی نیوز کو مختصرانٹرویو میں کہا کہ امریکا ایران کے خلاف جنگ نہیں لڑ رہا۔ ہماری جنگ اس کے جوہری عزائم کے خلاف ہے۔ امریکہ کا ماننا ہے کہ اس نے ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کر دیا ہے۔ امریکا اور اس کے اتحادی اب ’مستقل طور پر‘ ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔
امریکی وزیرِ دفاع نے کہا ہے کہ یہ کوئی ایسی جنگ نہیں جو ختم نہ ہو۔ صدر ٹرمپ نے انھیں ایران کی جوہری صلاحیتوں کو ختم کرنے کا ایک ’طاقتور اور واضح مشن‘ دیا ہے۔ یہی بات ایرانی حکومت کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ’جیسا کہ صدر نے کل رات کہا، وہ امن چاہتے ہیں، مذاکرات کے ذریعے تصفیہ کرنے کی ضرورت ہے۔‘
خبر ایجنسی کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ نے آبنائے ہر مز بند کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
امریکی وزیردفاع کا کہنا ہے کہ امریکا نے ایران کے خلاف کارروائی کو ’مڈنائٹ ہیمر‘ کا نام دیا ہے، ہم ہر حال میں اپنا دفاع کریں گے۔
ایران اسرائیل جنگ کی صورت حال کے پیش نظر پاکستان کی آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو تیل کے ذخائر برقرار رکھنے کی ہدایت دی ہے۔
ایران نے امریکی حملوں کے بعد اسرائیل پر میزائلوں اور ڈرونز سے نیا حملہ کیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق تل ابیب سمیت اسرائیل بھر میں جنگی سائرن بجنا شروع ہوگئے ہیں اور فضائی دفاعی نظام فعال کر دیا گیا ہے۔ حملوں میں متعدد اسرائیلی زخمی ہوگئے ہیں۔
ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں پر پاکستان کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ہدایت کی ہے کہ ایران سے ملحقہ علاقوں میں کھانے پینے کی چیزوں کی قلت نہ ہونے دی جائے۔ وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی کی زیر صدارت ایران بارڈر سے ملحقہ اضلاع کی صورتحال پر اجلاس ہوا جس میں کھانے پینے کی چیزوں، زائرین اور طالب علموں کی واپسی کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ میرا ملک حملے کی زد میں ہے، جارحیت کی زد میں ہے، اور ہمیں اپنے دفاع کے اپنے جائز حق کی بنیاد پر جواب دینا ہوگا۔"
ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی پریس کانفرنس کررہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ امریکا نے اقوام متحدہ کے چاوٹر کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ ہمارے ملک پر حملہ کیا گیا۔
وزیراعظم پاکستان شہبازشریف آج ایرانی صدر مسعود پژشکیان کو ٹیلی فون کریں گے، ذرائع کے مطابق دونوں رہنما موجودہ صورتحال پر بات چیت کریں گے۔
اسرائیلی فوجیوں کو غزہ سے تین مغویوں کی لاشیں ملی ہیں، الجزیرہ
ایران پر امریکی حملے کے بعد بحرین حکومت نے اپنے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت کردی، بحرین حکومت کا کہنا ہے کہ 70 فیصد ملازمین گھر سے کام کریں گے۔
جوہری توانائی اور یورینیم افزودگی کے عالمی نگران ادارے آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی کا کہنا ہے کہ ’ایران میں جاری ہنگامی صورتحال کی روشنی میں‘ کل آئی اے ای اے کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ دوسری جانب ایران کے جوہری توانائی کے سربراہ محمد اسلم نے آئی اے ای اے کو خط لکھ کر امریکی حملوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ امریکا کے ان حملوں کے سنگین اور دیرپا نتائج ہوں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لیے تمام آپشنز محفوظ رکھتا ہے۔ خبر رساں ایجنسی بی بی سی سے گفتگو میں سابق امریکی نائب وزیر برائے سیاسی و عسکری امور مارک کِمٹ نے کہا کہ، یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ ان تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔"
امریکی ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والی نینسی پلوسی نے کہا ہے کہ ٹرمپ نے کانگریس کی منظوری کے بغیرایران پر حملہ کیا ہے۔
برطانوی وزیراعظم نے کہا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس سے اپنے خطاب میں بتایا ہے کہ امریکی فوج نے ایران کی کی تین اہم ’جوہری تنصیبات‘ کو ’مکمل تباہ‘ کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جن تین جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے ان میں فردو، نطنز اور اصفہان شامل ہیں۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ حملے ایک شاندار فوجی کامیابی تھے۔ ایران کی اہم جوہری تنصیبات مکمل طور پر تباہ کر دی گئی ہیں، ایران، مشرق وسطیٰ کا غنڈہ، اب امن قائم کرے۔‘ ساتھ ہی انہوں نے مستقبل میں مزید حملوں کی طرف اشارہ بھی کیا اور کہا کہ ’ایران اب امن قائم کرے، اگر انہوں نے ایسا نہ کیا تو مستقبل کے حملے اس سے کہیں زیادہ شدید اور آسان ہوں گے۔‘
مکمل تفصیلات:
اسرائیل کی جانب سے 13 جون کو ایران کی متعدد فوجی اور جوہری تنصیبات پر حملوں کے نتیجے میں ایران کی عسکری قیادت، جوہری سائنس دانوں اورعام شہریوں کی موت کے بعد آپریشن ’وعدہ صادق سوم‘ کے نام سے تہران کے جوابی حملے جاری ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل بھی مختلف ایرانی شہروں اور تنصیبات پر میزائل حملے کر رہا ہے۔
اب امریکا بھی اس جنگ میں کود پڑا ہے، امریکا نے بھی ایران کی تین ’جوہری تنصیبات‘ کو نشانہ بنایا ہے، امریکا نے نطنز، اصفہان اور فردو میں ایران کی اہم جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔
عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) نے کہا ہے کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی فضائی حملوں کے بعد ’باہر کی سطح پر تابکاری میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے‘۔
آئی اے ای اے نے امریکی حملے کے بعد ایکس پر پیغام جاری کیا۔
ادھرایران کے سرکاری ٹی وی نے بتایا ہے کہ اتوار کو اسرائیل پر 30 میزائلوں سے تازہ حملہ کیا گیا ہے، اس نے اسرائیل کے متعدد مقامات کو نشانہ بنایا ہے جن میں بن غوریون ایئرپورٹ بھی شامل ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے دو مرحلوں میں میزائل داغے گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا ہے کہ ’تھوڑی دیر قبل، اسرائیل کے مختلف علاقوں میں سائرن بجے جب ایران کی طرف سے اسرائیل کی جانب میزائل فائر کیے جانے کا علم ہوا۔‘
اسرائیل کے ریسکیو حکام کے مطابق ایران کے اسرائیل پر تازہ میزائل حملوں میں کم از کم 16 افراد زخمی ہوئے ہیں۔