
آپ جانتے ہیں وہ لوگ جو ایک بٹن دبا کر بینکوں کمپنیوں یا حکومتوں کو ہلا دیتے ہیں وہ خود کس دنیا میں جیتے ہیں؟ ان کی زندگی فلمی لگتی ہے لیکن حقیقت کہیں زیادہ حیران کن ہے۔ ہر ہیکر مجرم نہیں ہوتا۔ کچھ قانونی طور پر اداروں کی سیکیورٹی
جرمنی نے اپنی تاریخ کا سب سے بڑا دفاعی بجٹ، 175 ارب ڈالر، منظور کر کے ایک نئے اور جارحانہ عسکری دور کا آغاز کر دیا ہے۔ ماہرین اسے دفاعی انقلاب قرار دے رہے ہیں، جو دوسری جنگِ عظیم کے بعد جرمنی کی سب سے بڑی عسکری از سرِ نو
روزمرہ کی زندگی میں صحت مند رہنے کے لیے مہنگے علاج یا پیچیدہ ورزشیں ہمیشہ ضروری نہیں ہوتیں۔ بعض اوقات چھوٹے مگر مستقل معمولات حیران کن فائدے دے سکتے ہیں۔ ایسا ہی ایک سادہ مگر مؤثر عمل ہے روزانہ کم از کم 7000 قدم چلنا۔ یہ معمول نہ صرف جسمانی
آج جب ہزاروں نوجوان بہتر مستقبل کی تلاش میں پاکستان چھوڑنے پر مجبور ہیں، ہم اکرم خان کاکڑ صاحب، جو ایک کامیاب بزنس مین، سیاست دان اور پاکستان میں سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے انسان ہیں، سے یہ سمجھنے کی کوشش کریں گے کہ ملک کے موجودہ معاشی چیلنجز
جب بھی کوئی نوجوان اپنے وطن کو خیرباد کہہ کر بیرون ملک کا رخ کرتا ہے تو اس کے پیچھے کئی خواب، مجبوریاں اور امکانات ہوتے ہیں۔ ایک طرف یہ نوجوان بیرون ملک جا کر بہتر تعلیم، روزگار اور تجربہ حاصل کرتے ہیں، اور وطن میں زرمبادلہ بھیج کر معیشت
کبھی کبھی شہروں کی دیواریں اور پل صرف اینٹ، سریا یا سیمنٹ سے نہیں بنتے، بلکہ ان پر اُبھرے رنگ، ڈیزائن اور روایتیں ہمیں ہمارے ماضی، شناخت اور جڑوں کی یاد دلاتی ہیں۔ لاہور جیسے تاریخی اور متنوع شہر میں جب ایک فلائی اوور پر سندھی اجرک کے خوبصورت نقوش
ہماری روزمرہ زندگی میں چائے اور کافی صرف مشروب نہیں رہے، بلکہ ہمارے کلچر، عادات اور مہمان نوازی کا حصہ بن چکے ہیں۔ ایک طرف چائے کو “اشرف المشروبات” کہا جاتا ہے تو دوسری طرف کافی کو توانائی اور چُستی کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ مگر ان مقبول مشروبات سے
انسان صدیوں سے یہ سمجھتا رہا کہ لوہا زمین کی گہرائیوں سے حاصل ہونے والی ایک عام دھات ہے، لیکن جدید سائنسی تحقیقات اور قرآن کریم کی تعلیمات نے اس بارے میں ایک حیرت انگیز حقیقت آشکار کی ہے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے لوہے کا ذکر ایک خاص
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان ایک دہائی سے زائد عرصے کے بعد شدید ترین جھڑپیں جاری ہیں، جن میں دونوں ممالک نے متنازع سرحد پر ایک دوسرے پر بھاری توپ خانے سے گولہ باری کی ہے۔ اب تک کم از کم سولہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ہزاروں
دنیا بھر میں تیزی سے فروغ پاتی مصنوعی ذہانت (اے آئی) ایک جانب جہاں زندگی کو آسان، خودکار اور ڈیجیٹل بنا رہی ہے، وہیں دوسری جانب یہ ٹیکنالوجی ماحولیاتی آلودگی، پانی کی قلت اور توانائی کے بحران کو جنم دے رہی ہے۔ مصنوعی ذہانت کی بدولت چیٹ بوٹس، خودکار گاڑیاں،