آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والا مقابلہ نہ صرف دونوں ملکوں کے شائقین کے لیے دلوں کو گہرا اثر چھوڑنے والا ہے بلکہ کرکٹ کی دنیا میں بھی ایک تاریخ رقم کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔
دبئی کے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے والا یہ میچ کرکٹ کی تاریخ کا ایک اور سنگ میل بننے جا رہا ہے جہاں دونوں ٹیمیں اپنے حوصلے، جذبے اور مہارت کا بھرپور مظاہرہ کریں گی۔
پاکستان کے کوچ آقب جاوید نے اس میچ کے حوالے سے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کا فاسٹ بالنگ کا شعبہ بھارت کے خلاف فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔
پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی 2025 میں اپنے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف ناکامی کا سامنا کیا تھا اور اس کی صورتحال اب پیچیدہ ہو چکی ہے۔
بھارت کے خلاف یہ میچ پاکستان کے لیے سیمی فائنل کی دوڑ میں باقی رہنے کے لیے ایک اہم موقع ہے۔
آقب جاوید کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس تین بہترین تیز گیندباز ہیں جنہوں نے عالمی سطح پر اپنا لوہا منوایا ہے۔ شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور حارث روف کی تیز گیندبازی کا کمبی نیشن کسی بھی بڑے حریف کو مشکل میں ڈالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگر ہم نے آگے جانا ہے تو ایسی کرکٹ نہیں کھیلیں گے جو پہلے کھیلی, سرفراز احمد
آقب نے مزید کہا کہ ان گیندبازوں میں وہ صلاحیت ہے کہ وہ بھارت کے خلاف تاریخ رقم کر سکتے ہیں بالکل اسی طرح جیسے 1990 کی دہائی میں وسیم اکرم، وقار یونس اور آقب جاوید نے قدم قدم پر شاندار کارکردگی دکھائی تھی۔
آقب جاوید نے ان کھلاڑیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ جب بھارت کے خلاف کھیلنے کی بات ہو، تو کھلاڑیوں کا جذبہ اور محنت دونوں ہی سطح پر انتہائی اہمیت رکھتے ہیں۔
دوسری طرف بھارت کے نائب کپتان شُبمن گل نے بھی اس میچ کی اہمیت کو تسلیم کیا مگر انہوں نے کہا کہ ان کے لیے یہ صرف ایک اور کرکٹ میچ ہے جسے جیتنے کی کوشش کی جائے گی۔
گل نے کہا کہ “پاکستان کے خلاف میچ کو ہم کوئی خاص فرق نہیں سمجھتے ہم ہر میچ کو جیتنے کے لیے کھیلتے ہیں اور اسی جذبے کے ساتھ اس میچ کے لیے بھی تیاری کر رہے ہیں۔”
شبمن گل نے بھارت کی حالیہ کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ٹیم نے بہترین کرکٹ کھیلا ہے اور وہ اپنے اسی فارم کو جاری رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ “پاکستان کی ٹیم ابھی کچھ مشکلات کا سامنا کر رہی ہے لیکن ہم انہیں کسی بھی طرح کمزور نہیں سمجھ سکتے اس لیے ہمیں اپنا بہترین کھیل پیش کرنا ہو گا۔”
لازمی پڑھیں: زخمی کینگروز نے انگلش پلیئرز کو لاہور کی دھول چٹادی
پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ کا تعلق صرف ایک کھیل تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک جذباتی تعلق ہے جو دونوں ممالک کے عوام کے دلوں میں گہرا اثر رکھتا ہے۔
شبمن گل نے مزید کہا کہ “اس میچ کا تاریخی پس منظر ہے اور یہ یقینی طور پر ایک اہم مقابلہ ہوگا مگر ہماری تیاری اور توجہ صرف اپنے کھیل پر مرکوز ہے۔”
بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ میچ ایک عالمی ایونٹ کی حیثیت اختیار کر چکا ہے اور اس بار بھی دنیا بھر کے کروڑوں شائقین اس میچ کو دیکھنے کے لیے بے چین ہیں۔
پاکستان کے لیے یہ میچ حقیقت میں ایک زندہ رہنے کا موقع ہے، کیونکہ اگر وہ بھارت کے خلاف یہ میچ ہار جاتے ہیں تو سیمی فائنل میں ان کے جانے کے امکانات انتہائی کم ہو جائیں گے۔
گروپ اے میں نیوزی لینڈ اور بھارت بہتر رن ریٹ کے ساتھ سر فہرست ہیں جبکہ پاکستان اس وقت گروپ میں آخری نمبر پر ہے۔
دوسری جانب بھارت کے لیے یہ میچ ایک مزید کامیابی کی طرف قدم بڑھانے کا موقع ہے۔ اگر بھارت یہ میچ جیتتا ہے تو وہ سیمی فائنل کی طرف ایک مضبوط قدم بڑھا چکا ہوگا اور پاکستان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔
ضرور پڑھیں: قذافی سٹیڈیم میں انڈین ترانا بجانے پر پی سی بی نے آئی سی سی سے وضاحت طلب کرلی
دبئی کا سٹیڈیم اس میچ کے لیے تیار ہو چکا ہے اور لاکھوں شائقین کی نظریں صرف اس اہم معرکے پر مرکوز ہوں گی۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان اس میچ کی اہمیت صرف کرکٹ تک محدود نہیں بلکہ یہ دونوں ملکوں کے درمیان ایک سیاسی اور جذباتی بیان بھی ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ کس کی تیز بالنگ میدان مارے گی اور کون سی ٹیم اپنے شائقین کو فائنل تک پہنچانے کا خواب پورا کرے گی؟ پاکستان یا بھارت، یہ لمحات کرکٹ کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائیں گے۔