Follw Us on:

جنگ بندی معاہدہ: اسرائیل نے مغربی کنارے میں ٹینک تعینات کر دیے

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
جنگ بندی معاہدہ: اسرائیل نے مغربی کنارے میں ٹینک تعینات کر دیے

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کا منظر ایک مرتبہ پھر تبدیل ہو گیا ہے اور مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی کارروائیاں تیز ہو گئی ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو پر حماس کا الزام ہے کہ وہ جان بوجھ کر غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کو ناکام بنا رہے ہیں۔

حماس کے ایک اعلیٰ عہدیدار’باسم نعیم’ نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم کا مقصد جنگ بندی کو سبوتاژ کرنا ہے تاکہ فلسطینیوں کو مزید تکلیف پہنچائی جا سکے۔

حماس نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ وہ کسی مزید جنگ بندی مذاکرات میں حصہ نہیں لے گا جب تک اسرائیل 620 فلسطینی قیدیوں کو آزاد نہیں کرتا جنہیں ہفتہ کے روز رہائی کے لئے کہا گیا تھا۔

اسرائیل نے اس مطالبے کو مسترد کر دیا ہے اور یہ مسئلہ دونوں فریقین کے درمیان مزید کشیدگی کا باعث بن رہا ہے۔

دوسری طرف اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اسرائیلی آبادکاروں کی طرف سے مغربی کنارے میں بڑھتی ہوئی پرتشدد کارروائیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ مغربی کنارے کے مزید حصوں کو ضم کرنے کی کوششوں کو روک دے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات علاقے میں مزید کشیدگی اور انسانی بحران کو بڑھا سکتے ہیں۔

اسرائیلی ٹینکوں کی مغربی کنارے میں تعیناتی کے بعد سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ اسرائیل نے 20 سال کے بعد پہلی بار ٹینکوں کو مغربی کنارے میں تعینات کیا ہے جس کے نتیجے میں شمالی فلسطین کے پناہ گزین کیمپوں سے 40,000 فلسطینی نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔

ان کی نقل مکانی اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ جنگ کی شدت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: “یورپ کو امریکا سے حقیقی آزادی دلانے میں مدد کریں گے” جرمن چانسلرشپ کے امیدوار کا عزم

غزہ کی وزارت صحت نے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 48,346 فلسطینیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جبکہ 111,759 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

حکومت کے میڈیا دفتر نے ہلاکتوں کی تعداد بڑھا کر 61,709 کر دی ہے، اور ہزاروں فلسطینیوں کے ملبے میں دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی اسرائیل میں 7 اکتوبر 2023 کے حماس کے حملے میں کم از کم 1,139 افراد کی ہلاکت اور 200 سے زائد افراد کے اغوا ہونے کی تصدیق بھی کی گئی ہے۔

مجموعی طور پر اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کی شدت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، اور عالمی برادری اس تنازعے کے بڑھتے ہوئے اثرات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

ان اقدامات کا مقصد نہ صرف علاقے میں طاقت کا توازن بدلنا ہے بلکہ فلسطینی عوام کے لئے ایک نیا اور بدترین انسانی بحران پیدا کرنا ہے۔ اس صورتحال میں اگر فوری طور پر اقدامات نہ کیے گئے تو یہ تنازعہ مزید پیچیدہ اور خونریزی کا باعث بن سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: فرانس میں روسی قونصل خانے پر دھماکہ، روس نے دہشت گردی قرار دے کر تحقیقات کا مطالبہ کردیا

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس