April 19, 2025 10:46 pm

English / Urdu

Follw Us on:

امریکہ نے ایران سے تیل خریدنے والی 4 انڈین کمپنیوں پر پابندی لگا دی

حسیب احمد
حسیب احمد
انڈیا اور ایران طویل عرصے سے توانائی کے شراکت دار رہے ہیں(تصویر، گوگل)

امریکا نے ایران سے تیل کی تجارت میں ملوث 4 انڈین کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی ہے، جبکہ ایران سے پیٹرو کیمیکل کی تجارت کرنے والے 12 اداروں کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔

واشنگٹن کا یہ اقدام ایران کی تیل کی آمدنی کو روکنے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے، جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ یہ پیسہ عدم استحکام پیدا کرنے والی سرگرمیوں کی مالی اعانت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

ایگزیکٹو آرڈرز 13846 اور 13902 کے تحت جاری کی جانے والی پابندیوں میں انڈیا، چین، متحدہ عرب امارات، ملائیشیا، سیشلز، لائبیریا اور پاناما کی کمپنیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

مجموعی طور پر دفتر برائے غیر ملکی اثاثہ جات کنٹرول (او ایف اے سی) نے 22 افراد پر پابندی عائد کی، اور 13 بحری جہازوں کی نشاندہی بلاک شدہ جائیداد کے طور پر کی۔

پابندیوں کی زد میں آنے والی انڈین کمپنیوں میں نوئیڈا، جنوبی دہلی میں واقع آسٹن شپ مینجمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ، ہریانہ کی بی ایس ایم میرین ایل ایل پی، تمل ناڈو اور مارشل جزائر میں موجودگی کی حامل کاسموس لائنز ان کارپوریٹڈ اور ناوی ممبئی، مہاراشٹر میں واقع فلکس میری ٹائم ایل ایل پی شامل ہیں۔

اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق غیر قانونی شپنگ سہولت کاروں کا یہ نیٹ ورک فروخت کے لیے ایرانی تیل کی لوڈنگ اور نقل و حمل میں دھوکا دہی سے اپنا کردار ادا کرتا ہے۔

انڈیا اور ایران طویل عرصے سے توانائی کے شراکت دار رہے ہیں، لیکن امریکی پابندیوں نے 2019 میں انڈیا کی ایرانی تیل کی درآمد کو روک دیا تھا۔

رواں سال جنوری میں ایران نے امریکی پابندیوں کے باوجود تیل کی برآمدات دوبارہ شروع کرنے اور چاہ بہار بندرگاہ کے ذریعے پیٹرو کیمیکل سمیت تجارت کو وسعت دینے کے اپنے ارادے کا اشارہ دیا تھا۔

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس