وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے انڈین میڈیا کی ان خبروں کی سختی سے تردید کی جس میں پاکستان میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں شرکت کرنے والے غیر ملکی مہمانوں کو دہشت گردی کے خطرے کا الزام لگایا گیا تھا۔
گزشتہ روز ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان اس تقریب کی میزبانی پرامن طریقے سے اور انتہائی احسن طریقے سے کر رہا ہے۔
اس سے قبل، یہ اطلاع ملی تھی کہ پاکستان کے انٹیلی جنس بیورو نے ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والے غیر ملکی مہمانوں کو تاوان کے لیے اغوا کرنے کے خفیہ دہشت گرد گروہوں کی ممکنہ سازش کے حوالے سے ہائی الرٹ جاری کیا تھا۔
رپورٹ میں متعدد دہشت گرد تنظیموں کا نام لیا گیا ہے، جن میں تحریک طالبان پاکستان، اسلامک اسٹیٹ اور بلوچستان میں قائم گروپ شامل ہیں، اس میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے کھلاڑیوں اور عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اعلیٰ سطح کی حفاظتی ٹیمیں تعینات کی ہیں۔
اس کے جواب میں، تارڑ نے ان رپورٹوں کو جھوٹا پروپیگنڈہ قرار دیا جس کا مقصد پاکستان کے امیج کو نقصان پہنچانا اور ٹورنامنٹ کی کامیاب میزبانی کو سبوتاژ کرنا تھا۔ انہوں نے بھارتی میڈیا پر الزام لگایا کہ وہ کھیلوں کی سیاست کر رہے ہیں اور ایونٹ کو نقصان پہنچانے کے لیے جھوٹ پھیلا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ پاکستان محفوظ ترین مقامات میں سے ایک ہے، اور ہم آئی سی سی کے میچز بہت پرامن اور انتہائی موثر انداز میں کرانے میں کامیاب رہے ہیں۔
عطا تارڑ نے اپنے تمام میچ دبئی میں کھیلنے کے بجائے ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے سے ہندوستان کے انکار پر بھی تنقید کی، انہوں نے تجویز پیش کی کہ پاکستان کی جانب سے ایونٹ کی کامیاب میزبانی کے خلاف بھارت کی مہم پاکستان میں کھیلوں کے بڑے بین الاقوامی ایونٹ کے انعقاد کے امکان پر حسد اور بے چینی سے پیدا ہوئی۔
وفاقی وزیر نے گزشتہ ہفتے انگلینڈ بمقابلہ آسٹریلیا میچ کے دوران لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھچا کھچ بھرے اسٹیڈیم کو اجاگر کیا، مثبت ماحول اور بین الاقوامی شائقین کی موجودگی کی تعریف کی، تارڑ نے کم حاضری کے دعوؤں کی بھی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹس من گھڑت ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارر نے نقصان دہ پروپیگنڈا پھیلانے کی کوشش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کا پروپیگنڈہ اس کے منہ پر چڑھ جائے گا،” انہوں نے اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی نہ صرف پاکستان کی بلکہ عالمی کھیلوں کی برادری کی فتح تھی۔