Follw Us on:

وائٹ ہاؤس نے ایمی گلیسن کو ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی پروگرام کی قائم مقام ایڈمنسٹریٹر مقرر کر دیا

مظہر اللہ بشیر
مظہر اللہ بشیر
حکومتی ماہرین کے مطابق، ان کے کندھوں پر بڑے چیلنجز ہوں گے، خاص طور پر جب اس منصوبے پر پہلے ہی تنازعات اور شکوک و شبہات کا سایہ ہے۔
حکومتی ماہرین کے مطابق، ان کے کندھوں پر بڑے چیلنجز ہوں گے، خاص طور پر جب اس منصوبے پر پہلے ہی تنازعات اور شکوک و شبہات کا سایہ ہے۔

کئی ہفتوں تک سوالات سے گریز کرنے کے بعد، وائٹ ہاؤس نے بالآخر منگل کے روز ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی کی قائم مقام ایڈمنسٹریٹر کے طور پر ایمی گلیسن کا نام ظاہر کر دیا۔

 

ایمی گلیسن ایک ہیلتھ کیئر ٹیکنالوجی کنسلٹنٹ رہی ہیں اور ماضی میں مختلف اصلاحاتی پراجیکٹس میں کام کر چکی ہیں، لیکن حکومتی امور میں ان کا تجربہ محدود رہا ہے۔

 

ٹرمپ انتظامیہ کو مسلسل اس حوالے سے دباؤ کا سامنا تھا کہ وہ ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی کے اصل انچارج کا اعلان کرے۔ خاص طور پر جب ایک عدالتی دستاویز میں یہ انکشاف کیا گیا کہ ایلون مسک، جنہیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس منصوبے کا سربراہ قرار دیا تھا، درحقیقت کسی بھی سرکاری اختیار کے حامل نہیں ہیں۔

 

صحافیوں اور ناقدین نے بارہا سوال اٹھایا کہ اگر مسک اس پروگرام کے نگران نہیں ہیں، تو پھر حقیقی سربراہ کون ہے؟

 

بالآخر، وائٹ ہاؤس نے یہ وضاحت دی کہ ایمی گلیسن اس وقت قائم مقام ایڈمنسٹریٹر کے طور پر کام کر رہی ہیں، لیکن یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا وہ مستقل بنیادوں پر اس عہدے پر فائز ہوں گی یا نہیں۔

 

یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ٹرمپ انتظامیہ سرکاری اداروں میں اخراجات میں کمی اور بیوروکریٹک اصلاحات کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے، جن میں DOGE پروگرام کو ایک اہم سنگ میل سمجھا جا رہا ہے۔

 

ابھی تک ایمی گلیسن کی ترجیحات اور مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئیں، لیکن حکومتی ماہرین کے مطابق، ان کے کندھوں پر بڑے چیلنجز ہوں گے، خاص طور پر جب اس منصوبے پر پہلے ہی تنازعات اور شکوک و شبہات کا سایہ ہے۔

مظہر اللہ بشیر ملٹی میڈیا جرنلسٹ کی حیثیت میں پاکستان میٹرز کی ٹیم کا حصہ ہیں۔

مظہر اللہ بشیر

مظہر اللہ بشیر

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس