وزیرِاعظم پاکستان شہباز شریف دو روزہ دورے پر ازبکستان کے صدر شوکت مرزا یوف سے ملاقات کے لیے تاشقند پہنچے، جہاں انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ اس اجلاس میں دونوں ممالک کی تاجر برادری کے مؤثر کردار پر زور دیتے ہوئے باہمی تعلقات کو فروغ دینے کا عندیہ دیا گیا.
ازبکستان میں پاک۔ازبک بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے کہا کہ معاشی ترقی سے شہروں میں خوشحالی آتی ہے، دو عظیم ممالک کے تاجر اور سرمایہ کاروں کے عزم کا عکاسی ہے کہ وہ نہ صرف پاکستان، ازبکستان میں سرمایہ کاری کریں بلکہ باہمی مفادات کے لیے اپنے نظریات کا تبادلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے تاجر اور سرمایہ کار تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دیں گے، شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ازبک صدر نے بالکل ٹھیک کہا ہے کہ پاکستان اور ازبکستان کی بزنس کمیونٹی کی ایک دوسرے کے ساتھ مسابقت نہیں ہے بلکہ باہمی مفادات کے شعہ جات میں ایک دوسرے کی سپورٹ کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بزنس کمیونٹی ازبکستان آئے اور ٹیکسٹائل وینچرز کی مینجمنٹ کرے، یہ بہترین موقع ہے اس کا فائدہ اٹھانا چاہیے، یہ دونوں ممالک کے بہتر ہوگا، اسی طرح لیدر، فارماسیوٹیکل انڈسٹری اور آلات جراحی کے شعبوں میں پاکستان کی کارکردگی شاندار ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آج ہم نے ویزہ پالیسی میں نرمی کے حوالے سے بھی بات کی، ازبکستان نے اسحٰق ڈار کو یقین دلایا ہے کہ پاکستان کی بزنس کمیونٹی کے لیے ویزے دستیاب ہوں گے، یہ تجارتی فروغ کے لیے بہترین سپورٹ ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج ٹرانز افغان ریلوے پروجیکٹ پر بھی بات چیت ہوئی ہے، یہ 7 ارب ڈالر کا منصوبہ ہے، جو خطے کی ترقی کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا۔
قبل ازیں، ازبکستان کے صدر شوکت مرزا یوف نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تجارتی روابط بڑھانے کے بے پناہ مواقع ہیں۔
ازبک صدر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کی شراکت داری ہونے جا رہی ہے، یہ ایک تاریخی دورہ ہے، باہمی تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی، باہمی شراکت داری کے حوالے سے مواقع سے فائدہ اٹھائیں گے۔
ازبک صدر شوکت مرزا یوف نے کہا کہ شراکت داری کے حوالے سے وسیع مواقع ہیں، اور مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ آپ جوائنٹ وینچرز اور ازبک کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری قائم کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان میں نمایاں کارکردگی کا مشاہدہ کیا گیا ہے، وہ مہنگائی کی شرح کم کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، اسی طرح شرح سود میں کمی بھی اچھی کامیابی ہے، اور پاکستان کے عوام ان تبدیلیوں پر خوش ہیں، اس حوالے سے میں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خراج تحسین پیش کرنا چاہوں گا۔
واضح رہے کہ اجلاس میں خطاب کرنے سے پہلے وزیر اعظم شہباز شریف نے پریس کانفرس کی تھی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ” پاکستان اور ازبکستان کے تعلقات کی تاریخ طویل ہے۔ بہترین میزبانی پر شکرگزار ہوں”۔
ان کا کہنا تھا کہ” دونوں ممالک کے تعلقات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں”۔
ازبک صدر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ” خوش حال مستقبل کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔ ہمیں درپیش مسائل سے نبٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اپنانا ہوگا”۔
دونوں رہنماؤں کے مابین دوطرفہ ملاقات اور وفود کی سطح پر ملاقاتیں ہوں گی۔
بعد ازاں، وزیرِ اعظم اور ازبک صدر پاکستان اور ازبکستان مشترکہ بزنس فورم میں شرکت کریں گے اور گفتگو بھی کریں گے۔
وزیرِ اعظم تاشقند میں قائم ٹیکنو پارک کا دورہ بھی کریں گے جہاں وزیرِ اعظم کو ازبکستان کی مقامی طور پر تیار کردہ مصنوعات کے صنعتی یونٹس کا دورہ کروایا جائے گا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف ازبکستان کے 2 روزہ دورے پر ہیں، اس سے قبل انہوں نے آذربائیجان کا دو روزہ دورہ کیا تھا، جہاں دونوں ملکوں کے مابین تجارت، دفاع، تعلیم، موسمیات کے حوالے سے متعدد معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے تھے، دونوں ملکوں نے دو طرفہ تجارتی حجم 2 ارب ڈالر تک پہنچانے پر بھی اتفاق کیا تھا۔ْ