ابو ظہبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان سرکارے دورے پر پاکستان پہنچے، جہاں نور خان ائیربیس پر وزیراعظم شہباز شریف، صدر آصف زرداری اور خاتون اول آصفہ بھٹو نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔
ابو ظہبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان کو وزیراعظم ہاؤس میں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔ ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان کے ہمراہ اعلیٰ سطح کا وفد بھی دورے پر آیا تھا۔
وزیراعظم ہاؤس میں پاکستان اور یو اے ای کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کی تقریب ہوئی جس میں دونوں ملکوں کے درمیان بینکنگ کے شعبے میں تعاون کی دستاویز کا تبادلہ ہوا۔
پاکستان اور یو اے ای کے درمیان کان کنی کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ بھی ہوا۔ دونوں ملکوں کے درمیان ریلوے کے شعبے میں 2 مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ بھی ہوا۔
تقریب میں پاکستان اور یو اے ای کے درمیان انفرا اسٹرکچر کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دستاویز کا تبادلہ بھی ہوا۔
بعد ازاں ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان ایوان صدر گئے جہاں انہیں نشان پاکستان دینےکی تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔ تقریب میں وزیراعظم شہبازشریف اور وفاقی کابینہ کے ارکان سمیت اعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے۔
ولی عہد ابوظبی شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان کی پاکستان کے لیے خدمات کے اعتراف میں صدر آصف زرداری نے انہیں نشان پاکستان دیا۔ ولی عہد کی غیر معمولی خدمات اور پاکستان کی غیر متزلزل حمایت پر انہیں نشان پاکستان کا اعزاز دیا گیا۔
ابوظبی کے ولی عہد دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ ہوگئے، وزیراعظم شہباز شریف نے معزز مہمان کو رخصت کیا۔
گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور رحیم یار خان میں وزیراعظم شہباز، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور دیگر نے ان کا پرتپاک استقبال کیا تھا۔
وزیر اعظم کے دفتر کے ایک بیان میں کہا گیا کہ ملاقات کے دوران، وزیر اعظم شہباز اور شیخ محمد نے اقتصادی تعاون، علاقائی استحکام، موسمیاتی تبدیلی اور عالمی سطح پر باہمی مفادات کے فروغ سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا۔
میٹنگ کا اختتام دونوں ممالک کے روشن مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے خاص طور پر ترجیحی شعبوں میں وسیع تر تعاون کو فروغ دینے کے مشترکہ عزم کے ساتھ ہوا۔
دونوں ممالک کی شراکت داری مشترکہ تاریخ، ثقافت اور اقتصادی تعاون سے جڑی ہوئی ہے۔ متحدہ عرب امارات ایک اہم پاکستانی تارکین وطن کی میزبانی کرتا ہے، جن کی ترسیلات ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
خلیجی ملک انسانی امداد فراہم کرنے، بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو فروغ دینے اور مشکل وقت میں اسلام آباد کی حمایت میں اس پائیدار دوستی کو مضبوط کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔