وزیرِاعظم شہباز شریف نے افغانستان میں امن و استحکام کو خطے کی سلامتی اور ترقی کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے افغان حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو کسی بھی ملک، بشمول پاکستان، پر حملوں کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔
یہ بات انہوں نے ازبکستان کے صدر شوکت مرزییویف کے ساتھ تاشقند میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہی۔
ازبک صدر نے افغانستان کی ترقی اور فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے ساتھ یکساں موقف رکھنے کا اظہار کیا اور دونوں ممالک کے درمیان عالمی تنظیموں میں ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
ٹرانس افغان ریلوے منصوبہ
وزیرِاعظم شہباز شریف اور صدر مرزییویف نے ٹرانس افغان ریلوے منصوبے کو حقیقت میں بدلنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ یہ منصوبہ جنوبی اور وسطی ایشیا کو جوڑنے کے لیے “گیم چینجر” ثابت ہوگا۔
ازبک صدر نے اعلان کیا کہ اس منصوبے کو درپیش چیلنجز کا جائزہ لینے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ وزیرِاعظم شہباز شریف نے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں پاکستان کے بھرپور کردار کی یقین دہانی کرائی اور مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے اپنے وفد کے کچھ ارکان کو تاشقند میں ہی رکنے کی ہدایت کی۔
پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تجارتی اور ثقافتی تعاون میں توسیع
دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور تجارت، سیاحت، توانائی اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
دونوں ممالک نے باہمی تجارت کو آئندہ چار سال میں 2 ارب ڈالر تک بڑھانے، ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ 2021 اور ترجیحی تجارتی معاہدہ 2023 پر مؤثر عمل درآمد یقینی بنانے اور خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا۔
اہم معاہدے اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
وزیرِاعظم شہباز شریف اور صدر مرزییویف نے مختلف معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کے تبادلے کی تقریب میں شرکت کی۔
اہم معاہدوں میں سفارتی پاسپورٹ ہولڈرز کے لیے ویزا فری انٹری، فوجی خفیہ معلومات کے تبادلے، پیشہ ورانہ تربیت، سائنسی تحقیق، ٹیکنالوجی و جدت، اور میڈیا تعاون کے معاہدے شامل ہیں۔
مزید برآں، لاہور اور تاشقند، لاہور اور بخارا کے درمیان جڑواں شہروں کا درجہ دینے کے معاہدے پر بھی دستخط کیے گئے۔
روس کی شہباز شریف کو قازان فورم میں شرکت کی دعوت
روسی حکومت نے وزیرِاعظم شہباز شریف کو “روس-اسلامی دنیا: قازان فورم” میں شرکت کی دعوت دی ہے، جو 13 سے 18 مئی تک تاتارستان کے دارالحکومت قازان میں منعقد ہوگا۔
یہ فورم روس اور اسلامی ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کے فروغ کے لیے اہم پلیٹ فارم سمجھا جاتا ہے اور اس میں 100 سے زائد اجلاس اور تقریبات منعقد ہوں گی، جن میں اسلامی مالیات، حلال انڈسٹری، تجارت، ٹیکنالوجی، سیاحت اور میڈیا جیسے موضوعات زیر بحث آئیں گے۔
اس فورم کے دوران پہلی بار او آئی سی ممالک کے وزرائے ثقافت کا اجلاس بھی روس میں منعقد کیا جائے گا، جو اسلامی دنیا اور روس کے درمیان ثقافتی تعلقات کے فروغ کے لیے ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔