Follw Us on:

4 یرغمالیوں کی نعشیں اسرائیل کے حوالے، 642 فلسطینی قیدی رہا

حسیب احمد
حسیب احمد
اسرائیل کو تقریباً 1900 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا تھا(تصویر، گوگل)

حماس نے چار یرغمالیوں کی نعشیں ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیلی حکام کے حوالے کر دی ہیں جبکہ اسرائیل کی جانب سے 642 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔

دونوں فریقوں کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ رواں برس 19 جنوری کو طے پایا تھا، جنگ بندی کا پہلا مرحلہ رواں ہفتے اختتام پذیر ہو رہا ہے لیکن یہ واضح نہیں کہ دوسرے ہفتے جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگا یا نہیں۔

اسرائیل کی جانب سے ابھی تک اس حوالے سے مزید کچھ نہیں بتایا گیا کہ جنگ بندی مزید جاری رہے گی یا نہیں۔حماس کی جانب سے اس بات کا اعلان کیا گیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے مذاکرات کیلئے تیار ہے۔

حماس اور اسرائیل کے درمیان ہونے والا جنگ بندی کا پہلا مرحلہ سنیچر کے روز اختتام پزیر ہونے جا رہا ہے۔ چھ ہفتوں پر محیط جنگ بندی معاہدے کی شرائط کے تحت اسرائیل کو تقریباً 1900 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا تھا۔

یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا فریق معاہدے کے دوسرے مرحلے میں آگے بڑھنے پر رضامند ہوسکتے ہیں یا نہیں اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو اس میں مستقل جنگ بندی کی شرائط بھی شامل ہوں گی۔

جنگ بندی کا معاہدہ رواں برس 19 جنوری کو طے پایا تھا(تصویر، گوگل)

غزہ میں باقی ماندہ یرغمالیوں کو مزید فلسطینی قیدیوں کے بدلے آزادی ملے گی اور اسرائیلی افواج کا مکمل انخلا ہوگا۔

دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات پہلے مرحلے کے دوران شروع ہونے والے تھے تاہم ابھی تک ایسا کُچھ بھی نہیں ہوا ہے۔

بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب یرغمالیوں کی رہائی اسرائیل اور حماس کے درمیان کئی دنوں سے جاری تعطل کے بعد ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ فریقین کے درمیان پیدا ہونے والے مسائل ثالثوں کے ذریعے حل ہوئے اگر دوسرے مرحلے کی شرائط کامیابی سے مکمل ہو جاتی ہیں تو اس سے معاہدے کے تیسرے اور آخری مرحلے کا آغاز ہوگا۔

اس طرح ہلاک ہونے والے یرغمالیوں کی باقی ماندہ تمام لاشیں اسرائیل کو واپس کر دی جائیں گی اور غزہ کی تعمیر نو کا کام شروع ہو جائے گا جس میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ اسرائیل کی جانب سے رہا ہونے والے کچھ فلسطینی قیدیوں کو فوری طور پر مصر کے راستے غزہ بھیجا جانا تھا جبکہ اکثریت کو مغربی کنارے سے غزہ واپس بھیجا گیا۔

خان یونس سے موصول ہونے والی اطلاعات اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی قید سے رہائی پانے والوں کا وہاں پرجوش ہجوم نے استقبال کیا۔

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس