April 19, 2025 10:32 pm

English / Urdu

Follw Us on:

حماس، اسرائیل کے درمیان فائر بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر مذاکرات شروع

مظہر اللہ بشیر
مظہر اللہ بشیر
تاہم، یہ معاہدہ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کے جنگی مقاصد سے متصادم ہو سکتا ہے، جو حماس کی حکومتی اور عسکری صلاحیتوں کو ختم کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔
تاہم، یہ معاہدہ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کے جنگی مقاصد سے متصادم ہو سکتا ہے، جو حماس کی حکومتی اور عسکری صلاحیتوں کو ختم کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔

مصر نے جمعرات کو اعلان کیا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ فائربندی معاہدے کے اگلے مرحلے پر مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔

مصر کی ریاستی اطلاعاتی سروس کے مطابق، اسرائیل، قطر اور امریکہ کے حکام نے قاہرہ میں فائر بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر ’تفصیلی بات چیت‘ کا آغاز کیا۔

خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بیان میں کہا گیا: ’ثالث غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل کو بڑھانے کے طریقوں پر بھی غور کر رہے ہیں تاکہ آبادی کی تکالیف کو کم کیا جا سکے اور خطے میں استحکام کے لیے کوششیں کی جا سکیں۔‘

دوسرے مرحلے کے مذاکرات کا مقصد مسلح تنازع کو مکمل طور پر ختم کرنا ہے، جس میں غزہ میں موجود تمام قیدیوں کی واپسی اور اسرائیلی فوجیوں کا مکمل انخلا شامل ہے۔ تیسرے مرحلے میں ان قیدیوں کی باقیات کی واپس ہوں گی جو اب زندہ نہیں ہیں۔

اسرائیل کے مطابق، غزہ میں اب بھی 59 قیدی موجود ہیں، جن میں سے 24 کے زندہ ہونے کا یقین ہے۔

تاہم، یہ معاہدہ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کے جنگی مقاصد سے متصادم ہو سکتا ہے، جو حماس کی حکومتی اور عسکری صلاحیتوں کو ختم کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔

اس مسلح تنازعے میں بھاری نقصان اٹھانے کے باوجود، حماس فائر بندی کے دوران بھی خود کو مستحکم رکھنے میں کامیاب رہی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ ہتھیار نہیں ڈالے گی۔

بات چیت شروع ہونے سے چند گھنٹے قبل، ایک اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ ملک غزہ کی پٹی میں ایک سٹریٹجک راہداری سے پیچھے نہیں ہٹے گا جیسا کہ فائر بندی کے تحت کہا گیا تھا، یہ انکار حماس اور کلیدی ثالث مصر کے ساتھ مذاکرات کو انتہائی پیچیدہ بنا سکتا ہے۔

دریں اثنا، حماس نے کہا کہ اگر اسرائیل نے فلاڈیلفی کوریڈور میں بفر زون برقرار رکھنے کی کوشش کی تو یہ فائر بندی معاہدے کی ’واضح خلاف ورزی‘ ہوگی۔

گزشتہ ڈیڑھ سال میں اسرائیلی فوجی حملوں میں 48,000  سے زائد فلسطینی مارے جا چکے ہیں، جن میں نصف سے زائد خواتین اور بچے شامل ہیں۔ غزہ کی 90 فیصد آبادی بے گھر ہو چکی ہے، جبکہ غزہ کا بنیادی ڈھانچہ اور صحت کا نظام تباہ ہو چکا ہے۔

مظہر اللہ بشیر ملٹی میڈیا جرنلسٹ کی حیثیت میں پاکستان میٹرز کی ٹیم کا حصہ ہیں۔

مظہر اللہ بشیر

مظہر اللہ بشیر

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس