Follw Us on:

روبوٹ سے مریضوں کی نگہداشت کیا جاپانی آبادی کے مسائل حل کر پائے گی؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
نرسنگ کے شعبے میں ملازمین کی شدید کمی ہے۔ (رائٹرز)

حال ہی میں ٹوکیو میں ایک مصنوعی ذہانت سے چلنے والے روبوٹ نے ایک آدمی کی مدد کی، جس میں اس نے نرمی سے اس آدمی کو لٹایا۔

یہ طریقہ عام طور پر کپڑے بدلنے یا بستر پر زیادہ دیر لیٹے رہنے والے بزرگوں کی مددکے لیے استعمال ہوتا ہے۔

ایریک نامی یہ 150 کلوگرام وزنی ہیومنائیڈ روبوٹ جاپان میں بزرگوں کی دیکھ بھال کے لیے ایک جدید تجربہ ہے۔ جاپان میں عمر رسیدہ افراد کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے جبکہ نگہداشت کرنے والے کارکنوں کی کمی کا سامنا ہے۔

واسیڈا یونیورسٹی کے پروفیسر شیگیکی سوگانو، جو اس پروجیکٹ کی تحقیق کی قیادت کر رہے ہیں، کہتے ہیں کہ “بوڑھے لوگوں کی بڑھتی ہوئی آبادی اور کم ہوتی پیدائش کی شرح کے پیش نظر، روبوٹس کی مدد مستقبل میں طبی اور بزرگوں کی دیکھ بھال کے لیے ضروری ہو گی”۔

جاپان دنیا میں سب سے زیادہ بڑی عمر والوں کا معاشرہ بن چکا ہے۔ (فوٹو: رائٹرز)

جاپان دنیا میں سب سے زیادہ بڑی عمر والوں کا معاشرہ بن چکا ہے۔ یہاں شرح پیدائش کم اور ملازمت پیشہ افراد کی تعداد کم ہو  رہی ہے، جبکہ امیگریشن کے مواقع بھی محدود ہیں۔ جنگ کے بعد پیدا ہونے والی “بیبی بومر” نسل 2024 کے آخر تک 75 سال کی ہو جائے گی، جس سے بزرگوں کی دیکھ بھال کے کارکنوں کی قلت مزید بڑھ جائے گی۔

حکومتی رپورٹ کے مطابق، 2024 میں پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد مسلسل نویں سال کم ہو کر 7,20,988 رہ گئی، جو 5 فیصد کی کمی ظاہر کرتی ہے۔ دوسری طرف، نرسنگ کے شعبے میں ملازمین کی شدید کمی ہے۔ ہر چار ملازمتوں کے لیے صرف ایک درخواست دہندہ دستیاب ہے، جو کہ دیگر شعبوں کے مقابلے میں کافی کم تعداد ہے۔

اگرچہ حکومت نے غیر ملکی کارکنوں کی مدد لینے کی کوشش کی، لیکن 2023 میں یہ تعداد صرف 57,000 رہی، جو کہ مجموعی نرسنگ اسٹاف کے 3 فیصد سے بھی کم ہے۔

بزرگوں کی دیکھ بھال کرنے والے ایک ادارے، زینکوکائی کے ڈائریکٹر تاکاشی میاموٹو کا کہنا ہے، “ہم پہلے ہی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں اور اگلے 10 سے 15 سالوں میں صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ اس بحران سے نکلنے کا ہمارا بہترین موقع ٹیکنالوجی ہے”۔

 

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس