مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا وفاق سے سوال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر مریم نواز انڈیا سے سموگ ڈپلومیسی کر سکتی ہیں تو کے پی حکومت افغانستان سے دہشت گردی پر بات چیت کیوں نہیں کر سکتی؟
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اپنے بیان میں مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاق افغانستان سے بات چیت کے لیے خیبر پختونخوا حکومت کے ٹی او آرز جلد از جلد منظور کرے اور تاخیر سے گریز کرے۔
مشیرِ اطلاعات کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت ہنگامی بنیادوں پر وفد افغانستان بھیجنا چاہتی ہے۔ اپنے عوام کے جان و مال کی حفاظت کے پی حکومت کی اولین ترجیح اور ذمہ داری ہے۔
وفاق سے درخواست ہے کہ وہ صوبے میں دہشت گردی کی روک تھام کے بجائے اس اہم مسئلے پر سیاست کرنے سے گریز کرے۔
مزید پڑھیں: خضدار کے علاقے زہری میں فائرنگ، رہنما غلام سرور ساتھی سمیت جاں بحق
ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ وفاق کو پنجاب اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ کے بیرونی دوروں پر کوئی اعتراض نہیں، مریم نواز بھارت سے سموگ ڈپلومیسی کر سکتی ہیں تو دہشت گردی جیسے اہم مسئلے پر خیبرپختونخوا حکومت کی افغانستان سے بات چیت میں کیا حرج ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ وفاق کی اس دوغلی پالیسی سے صوبے میں احساس محرومی مزید بڑھ رہی ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ضلع نوشہرہ میں واقع مدرسہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک خودکش حملے میں جے یو آئی (س) کے سربراہ اور مدرسے کے نائب مہتمم مولانا حامد الحق سمیت چھ افراد شہید اور 12 زخمی ہوگئے تھے، جس کے بعد خیبر پختونخوا حکومت نے وفاق سے ٹی او آرز جلد از جلد منظور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔