جرمنی میں نئی حکومت کے قیام کے لیے مذاکرات کرنے والی جماعتیں دفاعی اور انفراسٹرکچر کے لیے خصوصی فنڈز قائم کرنے پر غور کر رہی ہیں، جن کی مالیت کئی سو ارب یورو ہو سکتی ہے۔
عالمی خبررساں ایجنسی رائٹر کے مطابق یہ فنڈز بہت جلد متعارف کرائے جا سکتے ہیں تاکہ جرمنی کی دفاعی ضروریات اور یوکرین کی مدد کے لیے فوری اقدامات کیے جا سکیں۔
معاشی ماہرین نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ دفاعی فنڈ کے لیے تقریبا 400 ارب یورو (415 ارب ڈالر) اور انفراسٹرکچر کے لیے 400 سے 500 ارب یورو کی ضرورت ہو گی۔
عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان گزشتہ جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں ہونے والی گرم جوشی سے ملاقات نے برلن میں فوری اقدامات کی ضرورت کو مزید بڑھا دیا ہے۔
جرمن کنزرویٹیو اور سوشلسٹ ڈیموکریٹس نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ وزیرِ اعظم ‘اولاف شولز’ کی قیادت میں تین جماعتوں پر مشتمل حکومت جلد از جلد اپنی تشکیل مکمل کرے تاکہ مارچ کے آخر تک یہ فنڈز منظور ہو سکیں، اس سے قبل کہ نئی حکومت کے قیام کے بعد یہ فیصلے کیے جائیں۔
جرمنی کی کرسچن ڈیموکریٹ (CDU)، باویریا کی کرسچن سوشلسٹ یونین (CSU) اور سوشلسٹ ڈیموکریٹس (SPD) کی جماعتوں کے رہنماؤں نے اس بات پر بات چیت شروع کر دی ہے کہ کس طرح ان فنڈز کو فوری طور پر منظور کیا جا سکے۔
رائٹر کے مطابق بات چیت ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
حکومتی ذرائع نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے اور اس بارے میں مزید معلومات دینے سے انکار کیا ہے۔ تاہم، یہ بات واضح ہے کہ جرمنی عالمی سطح پر اپنے دفاعی اور انفراسٹرکچر کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک مضبوط قدم اٹھانے کے لیے تیار ہے۔
مزید پڑھیں: روس کا شام میں فوجی اڈوں کو برقرار رکھنے کے لیے جوئے کا کھیل