امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تین بڑی کرپٹو کرنسیز کو نئے امریکی کرپٹو اسٹریٹجک ریزرو میں شامل کرنے کا اعلان کر دیا، جس کے بعد مارکیٹ میں ان ڈیجیٹل اثاثوں کی قدر میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
عالمی خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق صدرٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ ان کے جنوری میں جاری کردہ ایگزیکٹو آرڈر کے تحت XRP (Ripple)، SOL (Solana)، اور ADA (Cardano) کو امریکی کرپٹو ذخیرے میں شامل کیا جائے گا، اس اعلان کے بعد ٹریڈنگ میں ان کرنسیز کی قدر میں 10% سے 35% تک اضافہ ہواہے، جب کہ دیگر ڈیجیٹل اثاثے بھی اوپر گئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایگزیکٹو آرڈر نے صدارتی ورکنگ گروپ کو ایک کرپٹو اسٹریٹجک ریزرو بنانے کی ہدایت دی ہے، جس میں XRP، SOL اور ADA شامل ہوں گے اور وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ امریکہ دنیا کا کرپٹو کیپٹل ہو۔
واضح رہے کہ ریپبلکن صدر ٹرمپ نے اپنی 2024 کی انتخابی مہم کے دوران کرپٹو انڈسٹری کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی تھی، اس کے برعکس دوسری جانب سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں امریکی ریگولیٹرز نے کرپٹو انڈسٹری پر سخت کریک ڈاؤن کیا تھا تاکہ صارفین کو دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ سے محفوظ رکھا جا سکے۔
اگرچہ حالیہ ہفتوں میں کرپٹو کرنسی مارکیٹ دباؤ کا شکار رہی اور ٹرمپ کی انتخابی جیت کے بعد حاصل ہونے والے فوائد بھی ختم ہونے لگے تھے، لیکن اس اعلان نے سرمایہ کاروں میں نئی امید پیدا کر دی ہے۔

روئٹرز کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مارکیٹ کو مستحکم رکھنے کے لیے مزید اقدامات جیسے کہ امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں کمی یا ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے ایک واضح پروکرپٹو ریگولیٹری فریم ورک کی تشکیل ضروری ہیں۔
یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کرپٹو انڈسٹری کو فروغ دینے کے لیے مزید اقدامات بھی کر رہی ہے۔ جمعہ کو وہ پہلی وائٹ ہاؤس کرپٹو سمٹ کی میزبانی کرنے جا رہے ہیں، جب کہ ان کے خاندان نے اپنے کرپٹو سکے بھی لانچ کیے ہیں۔
تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ امریکی کرپٹو اسٹریٹجک ریزرو کو کیسے قائم کیا جائے گا اور اس کا عملی طریقہ کار کیا ہوگا۔
مزید پڑھیں: بٹ کوائن کی بڑھتی مقبولیت، کیا یہ دیگر کرنسیوں کے لیے خطرہ ہے؟
دوسری جانب قانونی ماہرین اس بات پر متفق نہیں کہ آیا اس کے قیام کے لیے کانگریس کی منظوری درکار ہوگی یا نہیں۔ کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ یو ایس ٹریژری کے ایکسچینج اسٹیبلائزیشن فنڈ کے ذریعے بنایا جا سکتا ہے، جو غیر ملکی کرنسیوں کی خرید و فروخت کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
روئٹرز کے مطابق ٹرمپ کے کرپٹو گروپ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیوں میں ضبط شدہ کریپٹو کرنسیوں کے ساتھ ممکنہ طور پر ذخیرے بنانے کا منصوبہ بنایا تھا، تاہم اس حوالے سے امریکی حکام کی جانب سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔