Follw Us on:

آئی ایم ایف وفد 7 ارب ڈالر کے بیل آئوٹ پیکج کا جائزہ لینے کے لیے پاکستان پہنچ گیا

حسیب احمد
حسیب احمد
Imf

پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے بیل آوٹ پیکج کا جائزہ لینے کے لیے آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سیکرٹری خزانہ کی سربراہی میں وفد نے آئی ایم ایف حکام سے ملاقات کی۔ پاکستان اور وفد کے درمیان مذاکرات 2 ہفتے تک جاری رہیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ کا جائزہ مشن وزارت خزانہ، ایف بی آر، پاور ڈویژن اور اسٹیٹ بینک حکام کے ساتھ بھی مذاکرات کرے گا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان 7 ارب ڈالرز قرض پروگرام کی شرائط پر عملدرآمد اور رواں مالی سال کی پہلی ششماہی سے متعلق رپورٹ عالمی مالیاتی ادارے کو پیش کرے گا، اس کے علاوہ زرعی آمدن پر ٹیکس پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق وفد کو پراپرٹی سیکٹر پر ٹیکسز سے متعلق آگاہ کیا جائے گا اور ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی شرط پر عملدرآمد کی رپورٹ بھی پیش کی جائے گی۔

مذاکرات کے بعد آئی ایم ایف پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر جاری کرنے اکے بارے میں سفارشات مرتب کرے گا۔

آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے لیے نئے قرض پروگرام کی منظوری کے بعد اس کے پاکستانی معیشت کی صورتحال پر اثرات کو ماہرین معیشت ’مثبت‘ قرار دیتے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستانی معیشت گذشتہ ڈھائی تین سالوں میں منفی شرح نمو کا شکار رہی ہے جبکہ ملک میں زرمبالہ کے ذخائر میں کمی، ڈالر کی قیمت میں بے تحاشا اضافے، مہنگائی کی شرح میں تاریخی بلندی اور شرح سود میں اضافے کی وجہ سے بھی پاکستانی معیشت مسائل کا شکار رہی ہے۔

اسی طرح معاشی سرگرمیاں سست روی کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ صنعتی یونٹوں کی پیداواری صلاحیت میں کمی سے ملک میں بیروزگاری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

تاہم اس پروگرام کی منظوری کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کے معاشی استحکام کے بعد معاشی ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے یونہی محنت جاری رکھیں گے۔

پاکستان میں کاروباری سرگرمیوں اور سرمایہ کاری میں اضافہ خوش آئند اور معاشی ٹیم کی محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔‘

Author

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس