Follw Us on:

حکومت نے آئی پی پیز کے 7000 میگاواٹ کے مہنگے منصوبے منسوخ کر دیے ہیں، وزیر توانائی اویس لغاری

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
حکومت نیٹ میٹرنگ کے نظام پر بھی نظرثانی کر رہی ہے۔ (فوٹو: گوگل)

وفاقی وزیرِ توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ مذاکرات شفاف اور منصفانہ انداز میں کیے جا رہے ہیں، حکومت نے آئی پی پیز کے 7000 میگاواٹ کے مہنگے منصوبے منسوخ کردیے ہیں۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق وزیر توانائی اویس خان لغاری نے پیر کو بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ اجلاس میں بجلی کے شعبے میں اصلاحات اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی بات چیت کرتے ہوئے واضح کیا کہ حکومت بجلی کے ٹیرف کو متوازن بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، تاکہ ملکی معیشت کو استحکام ملے۔

اویس لغاری نے کہا ہے کہ حکومت نے شفافیت کو یقینی بناتے ہوئے انٹیگریٹڈ جنریشن کیپیسٹی ایکسپینشن پلان (آئی جی سی ای پی) میں سے 17,000 میگاواٹ میں سے تقریباً 7,000 میگاواٹ کے منصوبے منسوخ کر دیے ہیں، جس سے مہنگی بجلی کے اخراجات میں نمایاں بچت ممکن ہوئی ہے۔

وزیر توانائی نے اجلاس کے شرکاء کو آگاہ کیا کہ حکومت نے مؤثر اصلاحات متعارف کرائی ہیں، جن کا مقصد بجلی کے نرخوں کو زیادہ مسابقتی بنانا اور صارفین، خاص طور پر صنعتوں کے لیے سستی بجلی فراہم کرنا ہے۔ حکومت اگلے پانچ سے آٹھ سال میں گردشی قرضے کو مکمل ختم کرنے کا واضح لائحہ عمل دینا چاہتی ہے۔

 اویس لغاری کے مطابق حکومت نیٹ میٹرنگ کے نظام پر بھی نظرثانی کر رہی ہے کیونکہ اس کی موجودہ پالیسی دیگر صارفین پر 150 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈال رہی ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت کے وعدے اور بجلی کا بحران: حقائق اور افواہیں

وفاقی وزیر نے انکشاف کیا ہے کہ ٹیک اور پے سسٹم سے ٹیک اینڈ پے سسٹم کی طرف منتقلی، فرنس آئل سے چلنے والے بجلی گھروں کے خاتمے اور درآمدی کوئلے کے بجائے مقامی کوئلے پر انحصار بڑھانے جیسے اقدامات کیے جا رہے ہیں، تاکہ بجلی کی پیداوار کم لاگت پر منتقل کی جا سکے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اب بجلی کی پالیسی کم ترین لاگت پر مبنی ہوگی، تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جا سکے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس