چین اپنی بوڑھی ہوتی ہوئی آبادی اور نوجوانوں کے لیے نئی پالیسیوں کے ذریعے آبادی میں کمی کا حل نکالنے کی کوشش کر رہا ہے۔ حکومت بچوں کی دیکھ بھال پر سبسڈی دے گی اور پری اسکول کی تعلیم مفت کرے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ جوڑوں کو بچے پیدا کرنے کی ترغیب دی جا سکے۔
یہ اعلان بدھ کے روز دو سرکاری دستاویزات میں کیا گیا، جو چین کی پارلیمنٹ کے سالانہ اجلاس کے لیے تیار کی گئی تھیں۔
2024 میں چین کی آبادی مسلسل تیسرے سال کم ہوئی، جبکہ شادیوں کی تعداد میں بھی 20 فیصد کمی آئی، حالانکہ حکومت نوجوان جوڑوں کو شادی اور بچوں کی پیدائش کی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔
چین میں بڑھتی عمر کا مسئلہ سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ 2035 تک 60 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کی تعداد 40 فیصد بڑھ کر 400 ملین (40 کروڑ) سے زیادہ ہو جائے گی، جو برطانیہ اور امریکہ کی مشترکہ آبادی کے برابر ہے۔

چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ دیہی اور بے روزگار شہریوں کے لیے پنشن میں 20 یوآن کا اضافہ کرے گا اور ریٹائر ہونے والوں کے لیے پنشن میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔
بزرگوں کی دیکھ بھال کو بھی بہتر بنایا جائے گا، خاص طور پر دیہی علاقوں میں اور معذور افراد کے لیے۔
حکومت نے کہا ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کی عمر کو آہستہ آہستہ بڑھانے کے لیے کام کرے گی۔
اب مردوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سے بڑھا کر 63 سال، وائٹ کالر خواتین کی 55 سے 58 سال، اور بلیو کالر خواتین کی 50 سے 55 سال کر دی گئی ہے۔