بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی بے دخلی کا سلسلہ نہیں رُک سکا، جس کی بڑی وجہ دستاویزات کا مکمل نہ ہونا اور افراد کے زائد المعیاد تک قیام ہے۔
امریکا، قبرص، سینیگال سمیت 8 ممالک سے مزید 37 پاکستانیوں کو بے دخل کر دیا گیا ہے، جن میں سے 3 کو بلیک لسٹ ہونے پر کراچی میں حراست میں لے لیا گیا۔
امیگریشن ذرائع کے مطابق امریکا پہنچے ایک پاکستانی کا امیگریشن حکام نے ویزا منسوخ کر کے اسے پاکستان واپس بھیج دیا، قبرص پہنچے 1 پاکستانی کو امیگریشن نے ناپسندیدہ قرار دے کر واپس کر دیا۔
امیگریشن ذرائع کا کہنا ہے کہ برازیل میں بغیر دستاویزات پہنچے پاکستانی کو بھی بے دخل کر دیا گیا، سینیگال میں انسانی اسمگلنگ کے لیے پہنچے 1 پاکستانی کو حراست میں لے کر واپس بھیج دیا گیا۔
امیگریشن ذرائع کے مطابق سعودی عرب میں ویزا منسوخ کر کے 2 افراد کو واپس بھیجا گیا جبکہ سعودی سسٹم میں ویزا ریکارڈ نہ آنے، بلیک لسٹ، منشیات، زائد المیعاد قیام، بھیک مانگنے، کفیل کے بغیر کام کرنے، کام سے مفرور، چوری کے الزامات اور پاسپورٹ گم کرنے پر 26 پاکستانیوں کو واپس بھیجا گیا۔
اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات میں زائد المیعاد قیام اور بلیک لسٹ ہونے پر 3 پاکستانی واپس بھیجے گئے۔ بحرین میں سکیورٹی رسک کہہ کر ایک پاکستانی کو واپس بھیج دیا گیا۔ ایران سے بھی ایمرجنسی دستاویزات پر 1 پاکستانی کو بے دخل کیا گیا۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ کشتیاں ڈوبنے سے جاں بحق ہونے والوں میں بھی زیادہ تعداد ان ہی بےدخل ہونے والوں کی ہی تھی، البتہ کشتی ڈوبنے کے متعدد واقعات کے بعد ایف آئی نے بےدخل ہونے والوں کے خلاف کمر کسی لی۔
ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے نے ایران سے ڈی پورٹ کیے گئے 25 ہزار 113 شہریوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس حوالے سے ایف آئی اے بلوچستان نے وزارت داخلہ کو مراسلہ ارسال کیا ہے۔
واضح رہے کہ 14 دسمبر کو یونان کے جنوبی جزیرے گاوڈوس کے قریب کشتی الٹنے کے بعد متعدد تارکین وطن ڈوب کر ہلاک جب کہ کئی لاپتا ہوگئے تھے، دفتر خارجہ نے کشتی حادثے میں بچائے گئے 47 پاکستانیوں کی فہرست جاری کی تھی۔
حادثے کے چند روز بعد یونانی حکام نے لاپتا افراد کو مردہ قرار دیتے ہوئے ان کی تلاش اور ریسکیو کے لیے جاری آپریشن روک دیا تھا۔