چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی نے پنجاب حکومت سے گرفتار سینیٹرز کو پیش کرنے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے آئندہ اجلاس کی صدارت نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔
کراچی کی وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مجھ پر جس حکومت میں کیس بنا آج ہم اس کے اتحادی ہیں، میرے خلاف گواہی دینے والا آج ملزم بن گیا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت گرفتار سینیٹرز کو پیش کرے، گرفتار سینیٹرز کو کل پیش نہ کیا تو احتجاجاً اجلاس کی صدارت نہیں کروں گا، ہمیشہ قوانین کی مطابق ذمہ داریاں ادا کیں۔
یاد رہے کہ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کو ٹڈاپ اسکینڈل کے 3 مقدمات سے بری کر دیا گیا ہے، کیس کی سماعت کراچی کی وفاقی اینٹی کرپشن عدالت میں ہوئی۔
واضح رہے کہ پنجاب پولیس نے گزشتہ روز تحریک انصاف کے سینیٹر عون عباس بپی کو غیرقانونی شکار کے مقدمے میں گرفتار کیا تھا، چیئرمین سینیٹ کی جانب سے گزشتہ روز پروڈکشن آرڈر جاری کیے جانے کے باوجود پنجاب حکومت نے انہیں سینیٹ اجلاس میں پیش نہیں کیا تھا۔
گزشتہ روز سینیٹ اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے اراکین نے اعون عباس بپی کی گرفتاری کے خلاف اجلاس سے واک آئوٹ کر دیا تھا۔
اس موقع پر دپٹی چیئرمین نے کہا تھا کہ عون عباس بپی کی اس ہاؤس میں اتنی ہی عزت ہے جتنی سب کی، اس ہاؤس کو کسی کے دباؤ یا پریشر میں آ کر نہیں چلائیں گے، سینیٹ کا اجلاس قانون کے تحت چلے گا۔
چیئرمین سینیٹ نے 9 مئی کے مقدمات میں گرفتار سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر بھی جاری کر رکھے ہیں تاہم پنجاب حکومت انہیں سینیٹ اجلاس میں پیش کرنے سے انکاری ہے۔