April 19, 2025 10:46 pm

English / Urdu

Follw Us on:

اسلام آباد میں نئی دہلی کی طرز پر جمہوری حکومت بنانے کی سفارش، میئر کا انتخاب کیسے ہوگا؟

حسیب احمد
حسیب احمد
شیڈول اے میں داخلہ ،پولیس اور ماسٹر پلاننگ کے محکمے ہوں گے(تصویر، گوگل)

اسلام آباد میں نئی دہلی کی طرز پر اسمبلی اور منتخب جمہوری حکومت بنانے کی سفارش کی گئی ہے جس میں اسمبلی اپنا لیڈر منتخب کرے گی جو میئر کہلائے گا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی انتظامی اصلاحات کے لیے تشکیل سب کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ اسلام آباد میں نمائندہ حکومت اور جمہوری کنٹرول قائم کیا جائے، وفاق سے اسلام آباد حکومت کو اختیارات منتقل کیے جائیں، بکھرے ہوئے محکموں کی بجائے مربوط انداز میں ادارے بنائے جائیں۔

وفاق کے ایک یونٹ کے طور پر ایم موزوں انتظامی ڈھانچہ بنایا جائے، یہ ڈھانچہ گلگت بلتستان کی طرز پر صوبائی حکومت کا ہو، یہ سفارش سب کمیٹی کی عبوری رپورٹ میں کی گئی۔

سب کمیٹی نے تجویز کیا ہے کہ اسلام آباد میں نئی دہلی کی طرز پر اسلام آباد کیپٹل ٹیرژی ( آئی سی ٹی ) گورنمنٹ بنائی جا ئے۔آئی سی ٹی کی منتخب اسمبلی ہوگی جس کے نمائندے براہ راست منتخب کیے جائیں گے۔

صو بائی اسمبلی کے پاس ہوم، پولیس اور ماسٹر پلاننگ کے سبجیکٹس نہیں ہوں گے،اسلام آباد اسمبلی اپنا لیڈر منتخب کرے گی جو میئر کہلائے گا، میئر اسمبلی کو جوابدہ ہوگا۔

عبوری رپورٹ بیرسٹر ظفر اللہ کی سر براہی میں قائم سب کمیٹی نے تیار کی ہے(تصویر، فائل)

کمیٹی نے تجویز دی کہ آئی سی ٹی کے محکمے صوبائی محکموں کی طرز پر ہوں گے،ان کی تعداد کم ہوگی، انہیں چارگروپس میں سوشل، اکنامک، ڈویلپمنٹ اور جنرل کے نام سے تقسیم کیا جا ئے گا، داخلہ ، پولیس اور ماسٹر پلاننگ کے علاوہ تمام محکمے میئر کے ماتحت کام کریں گے۔

داخلہ ،پولیس اور ماسٹر پلاننگ کے محکمے وفاقی حکومت کے ماتحت ہوں گے، ان کے انچارج متعلقہ وزیر ہوں گے، سی ڈی اے سمیت تمام ادارے آئی سی ٹی گورنمنٹ کے ماتحت کام کریں گے ، چیف کمشنر کی بجائے چیف سیکرٹری ہوگا،آئی جی پولیس ہوں گے۔

سب کمیٹی نے تجویز کیا کہ تمام محکموں کے سر براہ سیکرٹری ہوں گے، داخلہ ،پولیس اور ماسٹر پلاننگ کے محکمے چیف سیکرٹری کے توسط سے وفاقی حکومت کو جوابدہ ہوں گے۔

آئی سی ٹی گورنمنٹ کو گلگت بلتستان کی طرح مکمل انتظامی اور مالی خود مختاری حاصل ہوگی، آئی سی ٹی گورنمنٹ اپنے معاملات چلانے کے لیے رولز وضع کرے گی۔

ان مقاصد کے حصول کے لیے اسلام آ باد کیپٹل ٹیرثری ایکٹ 2025 منظور کیا جا ئے گا، عبوری انتظام کے لیے وفاقی حکومت کی ایڈوائس پر صدر مملکت آئین کے آرٹیکل 258 کے تحت حکم نامہ جاری کر سکتے ہیں جیسا کہ جی بی آرڈر 2028 جاری کیا گیا تھا۔

سب کمیٹی اپنی سفارشات وزارتی کمیٹی کو دے گی (تصویر، گوگل)

رولز آف بزنس1973میں بھی اس کے مطابق تبدیلی کی جائے گی، مجوزہ قانونی ڈرافٹ ایک ماہ میں تیار کیا جا سکتا ہے ، نئے مالی انتظام کی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ زیادہ تر آئی سی ٹی کے موجودہ اداروں کی ری اسٹرکچرنگ ہی کی جائے گی ۔ آئی سی ٹی حکومت کے دو شیڈول ہوں گے۔

شیڈول اے میں داخلہ ،پولیس اور ماسٹر پلاننگ کے محکمے ہوں گے جو وفاقی حکومت کے ما تحت ہوں گے، شیڈول بی میں 26 محکمے ہوں گے جو آئی سی ٹی حکومت کے ما تحت کام کریں گے۔

ذرائع کے مطابق یہ عبوری رپورٹ بیرسٹر ظفر اللہ کی سر براہی میں قائم سب کمیٹی نے تیار کی ہے، کمیٹی کے دیگر ممبران میں وفاقی وزیر پار لیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری ، ایم این اے خرم شہزاد، انجم عقیل ایم این اے، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ،چیف کمشنر اسلام آباد، ڈپٹی کمشنر اسلام آ باد اور سی ڈی اے کا ایک نمائندہ شامل ہیں۔

سب کمیٹی کا جلاس اگلے ہفتے ہوگا جس میں سفارشات کو حتمی شکل دی جائے گی، سب کمیٹی اپنی سفارشات وزارتی کمیٹی کو دے گی جو وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے۔

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس