اپریل 11, 2025 1:19 صبح

English / Urdu

Follw Us on:

ٹرمپ کی جانب سے انسانی جان بچانے کی تحقیق روکنے کے خلاف سائنسدان سڑکوں پر

حسیب احمد
حسیب احمد
تحقیقاتی فنڈز میں کٹوتیوں کے خلاف سائنسدانوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر آگئی(تصویر، گوگل)

ٹرمپ حکومت کی جانب سے انسانی جان بچانے کی تحقیق روکنے اور تحقیقاتی فنڈز میں کٹوتیوں کے خلاف سائنسدانوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر آگئی۔

اس کے علاوہ انتظامیہ عالمی ادارۂ صحت اور پیرس موسمیاتی معاہدے سے دستبردار ہوئی جبکہ صحت اور موسمیاتی تحقیق پر کام کرنے والے سینکڑوں وفاقی کارکنوں کو برطرف کرنے کی کوشش کی۔

محققین، ڈاکٹروں، انجینئرز، طلباء اور منتخب عہدیداروں نے نیویارک، واشنگٹن، بوسٹن، شکاگو، وسکونسن کی سڑکوں پر ریلیاں نکالیں اور حکومتی اقدامات کو ’سائنس پر حملہ‘ قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی۔

بوسٹن کے میساچوسٹس جنرل ہسپتال کے ایک محقق جیسی ہیٹنر نے اے ایف پی سے گفتگو میں کہا کہ مجھے اتنا غصہ کبھی نہیں آیا، وہ ہر چیز کو آگ لگا رہے ہیں۔

انہوں نے صحت اور انسانی خدمات کے محکمے کے سربراہ کے طور پر مشہور ویکسین شکی رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر کی تقرری پر ناگواری کا اظہار کیا اگر آپ کسی کو ناسا کا انچارج لگاتے ہیں جو اس تھیوری پر یقین کرتا ہے کہ زمین چپٹی ہے تو یہ ٹھیک نہیں۔

واشنگٹن میں مظاہروں کے دوران کچھ ایسے پلے کارڈز پڑھنے کا ملے جن پر لکھا تھا کہ سٹینڈ اپ فار سائنس۔ سائنس پر فنڈز لگائیں، ارپ پتیوں پر نہیں، یونیورسٹی کے محقق گروور جو عمر کے 50ویں حصے میں ہیں، نے کہا کہ اب جو کچھ ہو رہا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔

انہوں نے کہا کہ میں 30 برسوں سے تحقیق کر رہا ہوں اور جو کچھ ہو رہا ہے وہ کبھی نہیں ہوا، وفاقی حکومت کے ناقابل معافی اقدامات کے طویل مدتی اثرات ہوں گے۔

بہت سے محققین نے اے ایف پی کو اپنی گرانٹس اور دیگر فنڈنگ کے مستقبل کے حوالے سے اپنے خدشات بتائے۔

نیورو سائنس میں ڈاکٹریٹ کی 28 سالہ طالبہ ربیکا گلیسن نے بتایا کہ مجھے گھر پر تعلیم حاصل کرنی چاہئے، بجائے اس کے کہ میں یہاں نوکری حاصل کرنے کے اپنے حق کا دفاع کروں۔

شارک کے تحفظ پر کام کرنے والی 34 سالہ ماحولیاتی سائنس دان چیلسی گرے نے نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن سے منسلک ہونے کا خواب دیکھا تھا تاہم انہوں نے آئرش پاسپورٹ کی حصولی کا عمل شروع کر دیا ہے۔

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس