Follw Us on:

ہنی ٹریپ اسکینڈل، لاہور شہر میں پولیس کی زیرِ سرپرستی لڑکیوں کی برہنہ ویڈیو بنانے والا گروہ گرفتار

عاصم ارشاد
عاصم ارشاد
ایک بااثر شخصیت کے ہنی ٹریپ کے بعد پولیس حرکت میں آئی۔ (فوٹو: گوگل)

لاہور شہر کے مختلف علاقوں سے پولیس اہلکاروں کی سرپرستی میں 13 سے زائد افراد کو لڑکیوں کے زریعے ہنی ٹریپ کرنے والے گروہ کو گرفتار کر لیا گیا، سات رکنی گینگ میں تین لڑکیاں اور چار لڑکے شامل ہیں۔

 ایس پی ماڈل ٹاؤن اخلاق اللہ تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوٹ لکھپت پولیس نے ہنی ٹریپ میں ملوث 3 خواتین سمیت 7 ملزمان گرفتار کیے ہیں، جو ہنی ٹریپ کا شکار ہونے والے افراد پر پہلے تشدد پھر برہنہ ویڈیو بنانے کے بعد بھاری رقم وصول کرتے تھے۔

اخلاق اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ملزمان اب تک 1 درجن سے زائد افراد کو ہنی ٹریپ کا شکار کر چکے ہیں، خواتین ملزمان لڑکوں سے سوشل میڈیا پر دوستی کرتی تھیں، پھر دوستی کے بعد بہانے سے لڑکوں کو مختلف لوکیشنز پر واقع فلیٹس میں بلاتی تھیں۔

پولیس اہلکاروں کی سرپرستی میں 13 سے زائد افراد کو لڑکیوں کے زریعے ہنی ٹریپ کرنے والے گروہ کو گرفتار کر لیا گیا۔ (فوٹو: پاکستان میٹرز)

یہ خواتین ملزمان فلیٹ پر پہلے سے موجود ساتھیوں کے ساتھ مل کر لڑکوں پر تشدد کرتی تھیں، دوران تشدد ملزمان لڑکوں کی برہنہ وڈیوز بناتے اور بھاری رقم وصول کرتے، رقم نہ دینے پر ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی دھمکیاں دیتے تھے۔

ایک بااثر شخصیت کے ہنی ٹریپ کے بعد پولیس حرکت میں آئی، گرفتاریاں سوشل میڈیا، موبائل فون ٹریسنگ اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کی گئی۔ یہ ہنی ٹریپ اسکینڈل پولیس کی زیرِ سرپرستی چلایا جا رہا تھا۔

مزید پڑھیں: ایکواڈور میں منشیات فروشوں کی فائرنگ سے 22 افراد ہلاک ہوگئے

ملزم عاصم جونیئر کلرک، جب کہ ملزم وقاص پنجاب پولیس کے ڈولفن فورس ونگ میں کانسٹیبل ہے۔ ان کے علاوہ ملزمان میں عاصم، وقاص، احمد، ابرار، نورین، کرن اور فریحہ شامل ہیں۔

ایس پی ماڈل ٹاؤن اخلاق اللہ تارڑ نے اس کامیابی پر ایس ایچ او کوٹ لکھپت و ٹیم کو شاباش دی، انہوں نے کہا کہ مرد و خواتین کا استحصال کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ ملزمان سے 7 موبائل فون، ہتھکڑی، پستول، 55 ہزار نقدی اور دیگر سامان برآمد کیا گیا ہے۔

عاصم ارشاد

عاصم ارشاد

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس