وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے خواتین کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج ہر بیٹی، بہن اور ماں کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہوں۔ عورت محض فرد نہیں، نسل کی معمار ہے۔ خواتین کو تعلیم، روزگار اور ترقی کے مساوی مواقع ناگزیر ہیں۔ آسان کاروبار فنانس اور آسان کاروبار کارڈ پروگرام میں بھی خواتین انٹر پرینیور کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے خصوصی پیغام میں کہا کہ اسلام میں عورت کو پہلی بار بے مثال عزت و احترام اور حقوقِ دیے گئے۔ نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹی کو عزت و تکریم کی لازوال مثال قائم کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ خاتون وزیر اعلیٰ بن کر ہر بہن اور بیٹی کی کامیابیوں کا سوچتی ہوں، تعلیم یافتہ اور بااختیار خواتین ہی روشن اور خوشحال پنجاب کی ضمانت ہیں۔
پنجاب کے متعدد ڈویژن اور ڈسٹرکٹ میں خواتین آفیسر کی تعیناتی وویمن ایمپاورمنٹ کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ خواتین پو لیس اور دیگر محکموں میں محنت اور لگن سے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ بیٹیوں کو آگے بڑھتا دیکھ کر دلی خوشی ہوتی ہے۔ خواتین اور بچے“ریڈ لائن” ہیں، یہی میرا وژن ہے۔
مزید پڑھیں: ’عورت کے حقوق اس کی دہلیز پر ملنے چاہئیں‘ خواتین مارچ کا مطالبہ
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ خواتین کے خلاف کسی بھی قسم کے امتیاز ی سلوک یا ناانصافی کی گنجائش نہیں، خواتین کو یقینی قانونی تحفظ کے لیے پنجاب میں ورچوئل پولیس اسٹیشن قائم کیا۔ ویمن ہیلپ لائن اور پینک بٹن پراجیکٹ کے ذریعے خواتین کے تحفظ کو مزید یقینی بنایا ہے۔ سیف سٹی اتھارٹی میں ورکنگ وویمن کے لیے ہاسٹل بنایا گیا، مزید بھی بنائیں گے۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ خواتین کی آسانی کے لیے ای بائیکس سکیم شروع کی گئی ہے، مزید بائیکس بھی دیں گے۔ ہونہار اسکالر شپ پروگرام میں طالبات کو میرٹ پر 60 فیصد وظائف دیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اضلاع میں بھی ورکنگ ویمن کے لیے محفوظ ماحول اور مساوی مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں، پنجاب بھر میں 16 ورکنگ وویمن ہاسٹل قائم کیے گئے ہیں۔ ورک وویمن کے لیے 307 ڈے کئیر سنٹر سے 9541 خاندان مستفید ہورہے ہیں۔ سرکاری یونیورسٹیوں میں 18 وویمن ڈویلپمنٹ سنٹر قائم کئے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ پنجاب دھی رانی پروگرام کے تحت نادار بچیوں کی اجتماعی شادیاں کرائی جارہی ہیں۔ نادار اقلیتی بہنوں کو بھی مینارٹی کارڈ کے ذریعے سہ ماہی مالی امداد دی جا رہی ہے۔ جنوبی پنجاب میں لائیو سٹاک پروگرام سے دیہی خواتین کومعاشی خود مختاری کی راہ پر گامزن کیا جارہا ہے۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ اپنی چھت اپنا گھر اسکیم میں خواتین کو اپنا گھر بنانے کے لیے بلا سود آسان اقساط پر قرض دے رہے ہیں، وہ وقت نہیں بھول سکتی، جب خاتون کا گھر بنتا دیکھ کر خوشی سے آنکھیں بھیگ گئی تھیں، لیپ ٹاپ اسکیم سے طالبات کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کر رہے ہیں، عزم ہے کہ پنجاب کی ہر خاتون کو وہ عزت، تحفظ اور مواقع فراہم کیے جائیں جن کی وہ حقدار ہیں۔

دوسری جانب سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں خواتین کے لیے 18 یونیورسٹیوں میں ڈے کیئر سینٹرز کو دوبارہ فعال کیا گیا ہے، 50 یونیورسٹیوں میں خواتین کے حقوق سے متعلق آگاہی مہمات شروع کی گئی ہیں، جب کہ ویمن بزنس سینٹرز بھی قائم کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ صوبے میں ڈے کیئر سینٹرز کی تعداد 400 ہو چکی ہے اور خواتین کے گھروں کو سکل ڈویلپمنٹ پروگرامز سے منسلک کرنے کے لیے موبائل یونٹس فراہم کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ملازمت پیشہ خواتین کے لیے ورکنگ ویمن ہاسٹلز کی تعداد 165 تک بڑھا دی گئی ہے۔
مریم اورنگزیب نے اعلان کیا کہ ‘آسان کاروبار اسکیم’ کے تحت خواتین کو مالی معاونت دی جائے گی، تاکہ وہ اپنے کاروبار کو فروغ دے سکیں، جب کہ ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کے قیام سے خواتین کو قانونی تحفظ حاصل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت خواتین کو ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی تاکہ وہ ہر شعبے میں ترقی کر سکیں اور ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کریں۔ خواتین کی معاشی خودمختاری کو مزید مستحکم کرنے کے لیے حقوقِ برابری ولیج گارمنٹس سینٹرز اور سبزہ زار میں اینٹرپرینیورشپ سینٹر قائم کیا گیا ہے، جہاں خواتین کو کاروباری تربیت فراہم کی جائے گی۔
خواتین کے لیے سفری سہولت میں بہتری کے لیے ای-بائیکس پروگرام بغیر کسی کوٹے کے شروع کیا گیا، جب کہ فیشن انڈسٹری میں خواتین کی ترقی کے لیے ”ہینڈ ہولڈنگ” پروگرام بھی متعارف کرایا گیا ہے۔ پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار وائلڈ لائف فورس میں 35 خواتین کو شامل کیا گیا، جس کے بعد فورس میں خواتین کا تناسب 23 فیصد ہو گیا ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ خواتین کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے حکومت نے ورچوئل اسٹیشنز قائم کیے ہیں، جب کہ تمام سڑکوں پر پینک بٹنز بھی نصب کیے گئے ہیں، جو فورسز کے ساتھ منسلک ہوں گے۔ 1250 فیڈ ہسپتال اور کلینک ان ویلز کے ذریعے خواتین کو طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، جب کہ دستکاری اور ہنر سیکھنے کے مراکز کو دوبارہ فعال کر کے خواتین کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں عورت مارچ میں مقاصد کیا ہیں؟
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ‘پنجاب کی بیٹی مریم نواز خواتین کے حقوق اور خودمختاری کے لیے کام کر رہی ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ خواتین خود اپنی آواز بلند کریں اور حکومت ان کا بھرپور ساتھ دے گی۔’
انہوں نے مزید کہا کہ سکل ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت گھریلو خواتین کے لیے آن لائن پلیٹ فارمز مہیا کیے جا رہے ہیں تاکہ وہ گھروں میں رہ کر کام کر سکیں اور معاشی خودمختاری حاصل کر سکیں۔
مریم اورنگزیب نے پاکستان کی ان تمام عظیم خواتین کو خراجِ تحسین پیش کیا جو خواتین کے حقوق کے لیے کھڑی ہوئیں، جن میں محترمہ بے نظیر بھٹو، کلثوم نواز شریف، فاطمہ جناح اور پاکستان بھر کی تمام باہمت خواتین شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ‘میری والدہ اور والد نے مجھے طاقت دی اور میں آج جو کچھ بھی ہوں، وہ ان کی بدولت ہوں۔ میں ان تمام والدین کو سلام پیش کرتی ہوں جو اپنی بیٹیوں کو بااختیار بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔’
تقریب کے اختتام پر مریم اورنگزیب نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی بیٹی اب ایک ایسی ماں اور بیٹی کے ہاتھ میں ہے جو کبھی آپ کو مایوس نہیں کرے گی۔