Follw Us on:

’88 یوکرینی ڈرونز مار گرائے لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا’ روسی حکام

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

روسی حکام نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ ان کے فضائی دفاعی یونٹس نے رات بھر یوکرین کے 88 ڈرونز مار گرائے، اور اس حملے میں کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

روسی وزارت دفاع کے مطابق، ان میں سے 52 ڈرون سرحدی علاقے بیلگوروڈ میں تباہ کیے گئے، 13 لیپٹسک میں، اور 9 روس کے جنوب مغربی علاقے روستوف میں گرائے گئے۔ باقی ڈرون وورونز، استراخان، کراسنودار، ریازان، اور کرسک کے علاقوں میں نشانہ بنائے گئے۔

لیپٹسک اور ریازان کے علاقائی گورنروں نے رات کے وقت فضائی حملے کے الرٹ جاری کیے، لیکن کسی قسم کے نقصان یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں دی۔

روسی ہوابازی کے نگران ادارے روساویاتسیا نے بتایا کہ استراخان، نزنی نووگوروڈ، اور کازان کے ہوائی اڈے رات بھر کئی گھنٹے کے لیے بند کر دیے گئے تاکہ فضائی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔

غیر سرکاری روسی ٹیلیگرام چینلز نے اطلاع دی کہ یوکرینی حملوں میں ریازان اور لیپٹسک میں تیل صاف کرنے کے کارخانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

یوکرین کی قومی سلامتی اور دفاعی کونسل کے ایک ادارے، غلط معلومات کا مقابلہ کرنے والے مرکز کے سربراہ لیفٹیننٹ اینڈری کووالینکو نے دعویٰ کیا کہ لیپٹسک میں نوولیپیٹسک فولاد سازی کا کارخانہ حملے کی زد میں آیا۔ تاہم، انہوں نے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا اور نہ ہی براہ راست کہا کہ یوکرینی ڈرون اس میں ملوث تھے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز آزادانہ طور پر ان حملوں کی تصدیق نہیں کر سکے۔

یوکرین کا کہنا ہے کہ اس کے حملے، جو روس کی جانب سے تین سال قبل شروع کی گئی جنگ کے جواب میں کیے جا رہے ہیں، ماسکو کی جنگی کوششوں کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لیے ہیں اور روس کی یوکرین پر مسلسل بمباری کا ردعمل ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس