Follw Us on:

کینیڈا سے فینٹینل کی اسمگلنگ پر امریکی اقتصادی مشیر کا بڑا دعویٰ: مارچ کے آخر تک حل کی اُمید

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
اس سے امریکیوں کو فائدہ ہوگا لیکن یہ تھوڑا وقت طلب کام ہے۔(تصویر، گوگل)

امریکی اقتصادی مشیر ‘کیون ہیسیٹ’ نے اتوار کے روز ایک ٹی وی شو میں کینیڈا سے فینٹینل کی اسمگلنگ پر بڑھتے ہوئے تنازعہ کے بارے میں ایک نیا دعویٰ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ انہیں اُمید ہے کہ اس معاملے پر مارچ کے آخر تک کوئی حل نکل آئے گا۔ کینیڈا پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ وہ امریکا میں فینٹینل جیسے مہلک ‘اوپیئڈز’ کی اسمگلنگ کا سبب بن رہا ہے جو امریکی معاشرے میں تباہی مچا رہا ہے۔

کیون ہیسیٹ کا کہنا تھا کہ “ہم نے ایک منشیات کی جنگ شروع کی ہے، نہ کہ تجارتی جنگ” اور انہیں امید ہے کہ یہ مشکل جلدی حل ہو جائے گی۔

ان کے اس بیان سے یہ تاثر ملتا ہے کہ اگر کینیڈا سے یہ مسئلہ حل نہ ہو سکا تو ٹرمپ انتظامیہ ایک بار پھر کینیڈا پر ٹیکس عائد کر سکتی ہے، جو مارچ کے آخر میں نافذ ہونے والے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پولینڈ کا یوکرین کے لیے اسٹارلنک سروسز کے متبادل کا عندیہ، ایلون مسک کی دھمکی پر کشیدگی بڑھ گئی

ہیسیٹ کے بیان میں یہ بات بھی کہی گئی کہ ٹرمپ کی تجارتی حکمت عملی کا مقصد صرف منشیات کی اسمگلنگ کو روکنا ہے حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ کینیڈا سے امریکا آنے والی منشیات کی مقدار بہت کم ہے۔ ان کے بیانات نے صرف ابہام کو بڑھایا اور امریکی سیاست میں مزید پیچیدگیاں پیدا کر دیں۔

ڈیموکریٹک سینیٹر ‘ایڈم شیف’ جو اس انٹرویو کے بعد سامنے آئے، انہوں نے ہیسیٹ کے بیانات کو “ناقابل فہم” قرار دیا اور کہا کہ یہ پیچیدہ اور مبہم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کو اپنی پالیسیوں میں واضحیت لانی چاہیے تاکہ امریکی عوام کو سمجھ آ سکے کہ آخرکار اس پیچیدہ مسئلے کا حل کیا ہوگا۔

کینیڈا اور امریکا کے درمیان یہ تنازعہ نہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات کو متاثر کر رہا ہے بلکہ اس کے اثرات عالمی سطح پر بھی محسوس کیے جا رہے ہیں۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا مارچ کے آخر تک کوئی معقول حل نکلے گا؟ یہ سوال اب تک باقی ہے اور اس تنازعہ کے مزید پیچیدہ ہونے کے امکانات بڑھتے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: روس کی نئی جنگی حکمت عملی: گیس پائپ لائن کے اندر سے یوکرینی فوج پر حملہ

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس