فلپائن کے سابق صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے کو منگل کے روز اس وقت حراست میں لے لیا گیا جب فلپائن کی حکومت کو بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) سے ان کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ موصول ہوئے۔
حکومت نے بتایا کہ ڈوٹیرٹے پر انسانیت کے خلاف مبینہ جرائم کا الزام ہے۔
ڈوٹیرٹے کے دورِ صدارت میں فلپائن میں منشیات کے خلاف ایک سخت مہم چلائی گئی، جس کے دوران پولیس کے مطابق 6,000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
تاہم، آزاد مانیٹرنگ گروپس کا ماننا ہے کہ ماورائے عدالت قتل کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

فلپائن کے صدارتی مواصلات کے دفتر کے مطابق، انٹرپول منیلا کو منگل کی صبح آئی سی سی سے سرکاری طور پر گرفتاری کے وارنٹ موصول ہوئے۔
جیسے ہی ڈوٹیرٹے ہانگ کانگ سے منیلا پہنچے، پراسیکیوٹر جنرل نے ان کے خلاف انسانیت کے خلاف جرائم کے وارنٹ کا نوٹیفکیشن دائر کیا، جس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا۔
اتوار کے روز ہانگ کانگ میں ایک انتخابی ریلی کے دوران، ڈوٹیرٹے نے آئی سی سی کی تحقیقات پر سخت تنقید کی۔
اس موقع پر قیاس آرائیاں جاری تھیں کہ آئی سی سی ان کی منشیات کے خلاف مہم میں کردار کے باعث ان کے خلاف وارنٹ جاری کر سکتی ہے۔