Follw Us on:

برازیل کا امریکا کی اسٹیل ٹیرف پر فوری ردعمل نہ دینے کا اعلان، مذاکرات کا عندیہ دے دیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
برازیل کا امریکا کی اسٹیل ٹیرف پر فوری ردعمل نہ دینے کا اعلان، مذاکرات کا عندیہ دے دیا

برازیل کے وزیر خزانہ ‘فرنینڈو ہیڈاڈ’ نے بدھ کے روز ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک امریکا کی جانب سے اسٹیل اور ایلومینیم درآمدات پر عائد کیے گئے نئے ٹیرف کے خلاف فوری طور پر جوابی کارروائی نہیں کرے گا۔ اس کے بجائے برازیل اپنی حکومت کے اقتصادی حکام کو امریکی انتظامیہ سے مذاکرات کے لیے تیار کرنے کی حکمت عملی پر عمل کرے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جانب سے اسٹیل اور ایلومینیم پر عائد کردہ ٹیرف بدھ کے روز نافذ ہو گئے جس نے عالمی تجارت میں امریکا کے مفادات کو فروغ دینے کے لیے ایک نیا قدم اٹھایا۔

اس اقدام سے نہ صرف کینیڈا اور یورپ نے فوری ردعمل ظاہر کیا بلکہ برازیل، جو امریکا کا ایک اہم اسٹیل فراہم کنندہ ہے، اس صورت حال پر تشویش میں مبتلا ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کے سپریم لیڈر خامنائی نےامریکا سے جوہری مذاکرات کو مسترد کردیا

برازیل کے صدر لولا نے اس بات کا عندیہ دیا تھا کہ ان کی حکومت عالمی تجارتی تنظیم (WTO) میں امریکا کے خلاف شکایت درج کر سکتی ہے یا امریکی مصنوعات پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز دے سکتی ہے۔

تاہم، وزیر خزانہ ہیڈاڈ نے اعلان کیا کہ برازیل کے اقتصادی حکام نے اس معاملے پر محتاط رویہ اختیار کیا ہے اور صدر لولا کے حکم پر مذاکرات کا راستہ اپنانا شروع کر دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ “صدر لولا نے ہمیں یہ مشورہ دیا ہے کہ ہم پرسکون رہیں گے کیونکہ ماضی میں بھی ہم نے ایسے حالات میں بات چیت کی تھی جو اس وقت سے بھی زیادہ غیر سازگار تھے۔”

وزیر خزانہ کے مطابق برازیل کے نائب صدر جیراڈو ایلکمن نے امریکی حکام کے ساتھ ایک مثبت ٹیلیفونک بات چیت کی تھی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان اس معاملے پر مسلسل مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا گیا۔

لازمی پڑھیں: امریکا میں پالتو کتے کا حیران کن عمل: سوئے ہوئے شخص پر گولی چلا دی

اس سب دوران برازیل کے صدر کے چیف آف اسٹاف روئی کوسٹا نے بھی بدھ کو اعلان کیا کہ جمعہ کے روز دونوں ممالک کے حکام کے درمیان ملاقات طے ہو چکی ہے تاکہ ٹیرف کے حوالے سے ایک مشترکہ سمجھوتے تک پہنچا جا سکے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی سفارتکاری میں “جوابی اقدام” ایک معمول کی بات ہے مگر اس پر فیصلہ صرف جمعہ کی ملاقات کے بعد ہی کیا جائے گا۔

امریکی اور برازیلی حکام کے درمیان یہ مذاکرات عالمی تجارتی تعلقات میں ایک اہم موڑ کی نمائندگی کرتے ہیں جہاں دونوں ملکوں کے درمیان اس معاملے پر ایک واضح موقف اختیار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

برازیل کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش نہ صرف اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ وہ امریکا کے ساتھ تعلقات میں نرمی کی طرف قدم بڑھا رہا ہے بلکہ یہ بھی کہ عالمی اقتصادی سیاست میں اس کی حکمتِ عملی بھی جمود کا شکار نہیں ہے۔

مزید پڑٰھیں: غزہ میں بجلی کی بندش کے درمیان فلسطینی ‘تباہ کن’ حالات کا شکار

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس