Follw Us on:

مہنگی چینی عوام کی پہنچ سے دور: حکومت درآمد کرنے پر مجبور

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

حکومت کی چینی برآمد کرنے کی خراب پالیسی کی وجہ سے ملک میں چینی کی قیمتیں بڑھنے لگیں۔ اب حکومت قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے چینی درآمد کرنے پر غور کر رہی ہے۔

مارکیٹ میں چینی کی قیمت 159 روپے فی کلو سے بڑھ کر 170 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے، اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال رہی تو قیمت 200 روپے فی کلو تک جا سکتی ہے۔

حکومت نے پہلے چینی کی برآمد کی اجازت دی تھی، لیکن اس فیصلے پر تنقید کی گئی۔ شوگر ملز کے دباؤ کی وجہ سے شوگر ایکسپورٹ مانیٹرنگ کمیٹی کے چیئرمین مصدق ملک کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ کمیٹی کے چیئرمین نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ برآمدی کوٹہ ختم کیا جائے، لیکن قیمتیں بڑھنے لگیں۔

اب حکومت کو اپنے فیصلے کے نتائج کا سامنا ہے، اور وزیراعظم شہباز شریف نے چینی کی درآمد کے بارے میں غور کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ مارکیٹ میں استحکام لایا جا سکے۔ اس حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو چینی کی درآمد کے طریقہ کار اور اثرات کا جائزہ لے گی۔

بدھ کے روز اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین کی سربراہی میں ایک اجلاس ہوا، جس میں وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر صنعت ہارون اختر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں خام چینی کی درآمد کے فوائد اور چیلنجز پر گفتگو ہوئی۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ “چینی کی درآمد سے قیمتیں مستحکم کرنے میں مدد مل سکتی ہے اور صارفین کو ریلیف ملے گا۔” اجلاس میں دوسرے ممالک کے ماڈلز پر بھی غور کیا گیا تاکہ ملکی پیداوار اور درآمدات میں توازن قائم کیا جا سکے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ چینی کی بڑھتی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس