Follw Us on:

‘وہ غزہ میں نسل کشی کے خلاف ہیں’ یاسمین لاری کا اسرائیلی پرائز لینے سے انکار

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
وولف فاؤنڈیشن نے یاسمین لاری کے اس فیصلے پر کوئی عوامی ردعمل جاری نہیں کیا ہے۔ (فوٹو: گوگل))

پاکستان کی مشہور ماہر تعمیرات یاسمین لاری نے اسرائیل کا وولف پرائز 2025 لینے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ یہ ایوارڈ قبول نہیں کر سکتیں کیونکہ وہ غزہ میں جاری جنگ اور نسل کشی کے خلاف ہیں۔

یاسمین لاری نے وولف فاؤنڈیشن سے اظہار تشکر کیا لیکن واضح طور پر کہا کہ وہ اس صورتحال میں یہ ایوارڈ لینا مناسب نہیں سمجھتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر، ایوارڈ قبول کرنا ممکن نہیں ہے۔

وولف پرائز ایک عالمی ایوارڈ ہے جو اسرائیل میں 1978 سے سائنسی اور فنکارانہ کامیابیوں پر دیا جاتا ہے۔ اسے مختلف شعبوں میں دیا جاتا ہے، جیسے کہ زراعت، کیمسٹری، ریاضی، طب، طبیعیات اور فنون لطیفہ، جن میں فن تعمیر، موسیقی، مصوری اور مجسمہ سازی شامل ہیں۔

وولف پرائز ایک عالمی ایوارڈ ہے جو اسرائیل میں 1978 سے سائنسی اور فنکارانہ کامیابیوں پر دیا جاتا ہے۔

یاسمین لاری پاکستان میں پسماندہ لوگوں کے لیے ماحول دوست اور سستے مکانات بنانے کے حوالے سے مشہور ہیں۔ انہوں نے 1980 میں ہیریٹیج فاؤنڈیشن آف پاکستان کی بنیاد رکھی اور اب تک 50,000 سے زائد قدرتی مواد سے بنائی گئی پناہ گاہیں اور 80,000 ماحولیاتی چولہے تیار کیے ہیں۔ وہ ایسی روایتی اور ماحول دوست تعمیرات کو فروغ دیتی ہیں جو زمین کے لیے نقصان دہ نہ ہوں۔

سال 2023 میں، انہیں رائل انسٹی ٹیوٹ آف برٹش آرکیٹیکٹس کی جانب سے رائل گولڈ میڈل دیا گیا تھا، جو فن تعمیر میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر خدمات پر دیا جاتا ہے۔

وولف فاؤنڈیشن نے یاسمین لاری کے اس فیصلے پر کوئی عوامی ردعمل جاری نہیں کیا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس