Follw Us on:

اٹلی کے کیمپ فلیگری میں 4.4 شدت کا زلزلہ، علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
اٹلی کے کیمپ فلیگری میں 4.4 شدت کا زلزلہ، علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا

اٹلی کے شہر نیپلز کے اطراف میں واقع فعال آتش فشانی علاقے کیمپی فلیگری (Phlegraean Fields) میں ایک زوردار زلزلہ نے تباہی مچادی۔

بدھ کی رات کو 4.4 شدت کے اس زلزلے نے نہ صرف عمارتوں کو نقصان پہنچایا بلکہ علاقے کے لاکھوں افراد میں خوف و ہراس کی لہر دوڑا دی۔

یہ زلزلہ رات کے تقریبا 1:25 بجے آیا اور اس کی گہرائی 2.5 کلومیٹر تھی جس کی شدت نے نیپلز کے رہائشیوں کو نیند سے جھنجھوڑ دیا۔

یہ زلزلہ کیمپ فلیگری کے علاقے میں گزشتہ 10 ماہ میں آنے والا سب سے طاقتور زلزلہ تھا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد کو اسپتال لے جایا گیا۔

نیپلز کے میئر گیاتانو مانفریڈی کے مطابق زلزلے کے دوران چند افراد زخمی ہوئے جن میں ایک خاتون شامل تھی جس کے کمرے کی چھت گر گئی۔

اس کے علاوہ چند دیگر افراد کو شیشے کے ٹکڑے لگنے سے چوٹیں آئیں، تاہم زیادہ تر زخمیوں کو صرف افاقہ تھا۔

مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق زلزلے کے بعد بگنولی کے ساحلی علاقے میں عمارتوں کے ملبے سے گاڑیوں کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں اور ایک چرچ کو بھی نقصان پہنچا۔

یہ بھی پڑھیں: ‘خونی چاند’ کا مکمل قمری گرہن، کب اور کہاں دیکھ سکتے ہیں؟

اس کے بعد فورا اس علاقے کی سکولوں کو بند کر دیا گیا تاکہ کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچا جا سکے۔ خوف کا یہ عالم تھا کہ کچھ لوگ حفاظت کے لیے بند سابق ‘نیٹو’ اڈے کی طرف دوڑ پڑے۔

نیپلز کے شہریوں کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ ان کے لیے ایک اور جھٹکا تھا خاص طور پر 2024 کے مئی میں بھی 4.4 شدت کا زلزلہ آ چکا تھا جو 40 سالوں میں سب سے بڑا تھا مگر اس بار کا زلزلہ شہر کے قریب واقع تھا اور اس کی شدت زیادہ محسوس ہوئی۔

ایسے میں وزیر اعظم ‘جورجیا میلونی’ نے کہا کہ وہ صورتحال کی مسلسل نگرانی کر رہی ہیں اور متعلقہ حکام سے رابطے میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے تاکہ حالات کو قابو میں رکھا جا سکے۔

کیمپی فلیگری کے علاقے کی آتش فشانی سرگرمیاں کوئی نئی بات نہیں ہیں۔ یہ ایک وسیع و عریض آتش فشانی حوض ہے جو نیپلز کے اطراف کے سمندر میں پھیلا ہوا ہے اور تقریباً 12×15 کلومیٹر کے علاقے پر محیط ہے۔

لازمی پڑھیں: سوشل میڈیا ایپس بچوں کے لیے کتنی محفوظ: برطانیہ نے تحقیقات جاری کر دیں

اس سے قبل ماضی میں 40,000 سال پہلے یہاں ایک خوفناک آتش فشانی دھماکہ ہو چکا ہے جو اس علاقے کا سب سے طاقتور دھماکہ تھا۔

مقامی ماہرین کے مطابق حالیہ زلزلے کے باوجود اس علاقے میں آتش فشانی سرگرمیوں کا بڑھنا کسی بڑے ایٹمی دھماکے کی طرف اشارہ نہیں کرتا تاہم یہاں کے رہائشیوں میں اب بھی خوف کی لہر دوڑ گئی ہے۔

نیپلز کے میئر نے کہا ہے کہ “یہ خاص طور پر شدید جھٹکا تھا لیکن حالات قابو میں ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کی حفاظت کے لیے فوری طور پر اقدامات کیے جا رہے ہیں اور بہت جلد صورتحال معمول پر آ جائے گی۔

یہ واقعہ اس بات کا گواہ ہے کہ قدرتی آفات کا خوف ہمیشہ لوگوں کے دلوں میں رہتا ہے اور ان کے اثرات نہ صرف جسمانی سطح پر بلکہ نفسیاتی طور پر بھی گہرے اثرات چھوڑ جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: روس نے امریکا کی 30 دن کی جنگ بندی تجویز مسترد کر دی

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس