Follw Us on:

یوکرین کو شمالی مشرقی علاقےسومی پر ممکنہ روسی حملے کا خطرہ،صدر زیلنسکی نے خبر دار کر دیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
یوکرین کو شمالی مشرقی علاقےسومی پر ممکنہ روسی حملے کا خطرہ،صدر زیلنسکی نے خبر دار کر دیا( فوٹو: رائٹرز)

یوکرینی صدرزیلنسکی نے  خبردار کیا  ہےکہ یوکرینی فوجی اب بھی روس کے کورسک علاقے میں روسی اور شمالی کورئین  افواج کا مقابلہ کر رہے ہیں، لیکن انہیں یوکرین کے شمال مشرقی علاقے سومی پر ممکنہ نئے حملے کا سامنا ہو سکتا ہے۔

عالمی خبر ارساں ادارے رائٹرز کے مطابق فوجی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس یوکرینی افواج کو مغربی روسی علاقے میں ان کے مہینوں پرانے گڑھ سے نکالنے کے قریب ہے، جس کی وجہ سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا کہ ہزاروں فوجی مکمل طور پر گھیرے میں آ چکے ہیں۔

زیلنسکی نے اپنی اعلیٰ عسکری قیادت سے بریفنگ لینے کے بعد سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا کہ کیف کی فوجیں کورسک میں محصور نہیں ہیں، لیکن ماسکو وہاں قریبی علاقوں میں اپنی افواج کو اکٹھا کر رہا ہے تاکہ ایک الگ حملہ کیا جا سکے۔

یہ سومی کے علاقے پر حملہ کرنے کے ارادے کی نشاندہی کرتا ہے۔ ہم اس سے آگاہ ہیں اور اس کا بھرپور جواب دیں گے۔

میں چاہوں گا کہ ہمارے تمام شراکت دار یہ بالکل سمجھیں کہ پیوٹن کیا منصوبہ بندی کر رہے ہیں، وہ کس چیز کی تیاری کر رہے ہیں اور کس چیز کو نظرانداز کریں گے۔

روسی پیوٹن نے جمعرات کو کہا تھا کہ وہ اصولی طور پر ٹرمپ کی جانب سے یوکرین کے ساتھ 30 دن کی جنگ بندی کی تجویز کی حمایت کرتے ہیں، لیکن وہ اس وقت تک جنگ جاری رکھیں گے جب تک کہ کئی اہم شرائط پر کام نہیں کر لیا جاتا۔

ہفتے کے روز برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر نے تقریباً 25 یورپی رہنماؤں اور دیگر اتحادیوں کے اجلاس میں کہا کہ پیوٹن کو جنگ بندی قبول کرنے پر مجبور کرنے کے لیے دباؤ بڑھانے کی ضرورت ہوگی۔

زیلنسکی نے مزید کہا، روسی افواج کی نقل و حرکت سے ظاہر ہوتا ہے کہ ماسکو سفارت کاری کو نظرانداز کرنا چاہتا ہے۔ یہ واضح ہے کہ روس جنگ کو طول دے رہا ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ مشرقی یوکرین کے اسٹریٹیجک شہر پوکرووسک کے قریب میدانِ جنگ کی صورتحال مستحکم ہو گئی ہے اور یوکرین نے پہلی بار ایک نئے مقامی طور پر تیار کردہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کو کامیابی سے استعمال کیا ہے۔

کیف اپنی دفاعی صنعت کو بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ وہ مغربی اتحادیوں پر انحصار کم کر سکے، جنہوں نے اہم توپ خانے، فضائی دفاع اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیار فراہم کیے ہیں۔

زیلنسکی نے  مزیدکہا کہ یوکرین کے نئے لانگ نیپچون میزائل کی رینج 1,000 کلومیٹر (621 میل) تک ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس