Follw Us on:

سری نگر میں انڈین فورسز کا جابرانہ اقدام، میر واعظ عمر فاروق دوبارہ نظر بند

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں دو بڑی سیاسی جماعتوں پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ (فوٹو: اے آر وائی)

حریت رہنما اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کو ایک بار پھر گھر میں نظر بند کر دیا گیا، سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب پر بھی پابندی عائد کر دی گئی۔

نجی نشریاتی ادارے اے آر وائی نیوز کے مطابق انجمن اوقاف جامع مسجد سری نگر نے میر واعظ کی مسلسل نظر بندی پر شدید افسوس اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے بلاجواز اور من مانی کارروائی قرار دیا ہے۔ انجمن کا کہنا ہے کہ میر واعظ کو جامع مسجد میں نمازِ جمعہ کی ادائیگی اور خطاب سے روکنا عوام کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف ہے۔

انجمن اوقاف کے مطابق حکام کی یہ کارروائی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب رمضان کے مقدس ایام جاری ہیں اور ہزاروں عقیدت مند جامع مسجد میں روحانی فیض کے لیے جمع ہوتے ہیں۔ میر واعظ کی غیر موجودگی سے لوگ دینی رہنمائی سے محروم ہو رہے ہیں، جو کہ مذہبی آزادی کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔

مزید پڑھیں: آٹھ سالہ بچی سے زیادتی اور موت پر بنگلہ دیش میں شدید احتجاج

انجمن اوقاف نے میر واعظ عمر فاروق کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے مذہبی فرائض ادا کرنے دیے جائیں تاکہ وہ عوام کی رہنمائی کر سکیں۔

واضح رہے کہ مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں دو بڑی سیاسی جماعتوں پر بھی پابندی عائد کر دی ہے، جس سے وادی میں سیاسی اور مذہبی آزادی مزید محدود ہو گئی ہے۔

یاد رہے کہ میر واعظ عمر فاروق نہ صرف جامع مسجد سری نگر کے خطیب ہیں، بلکہ وہ اپنے والد کے قتل کے بعد میر واعظ کشمیر کے منصب پر فائز کیے گئے تھے اور تب سے وہ مسلسل جمعہ کے خطبات دیتے آ رہے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس