ایبٹ آباد کے علاقے ترنوی قلنڈرآباد میں ایک خوفناک حادثہ پیش آیا جس میں دو طالبات جاں بحق ہو گئیں جبکہ نو دیگر افراد شدید زخمی ہوئے۔
یہ واقعہ ہفتہ کے روز پیش آیا جب ایک نجی سکول وین گہری کھائی میں جاگری۔ مقامی پولیس اور ریسکیو 1122 کی ٹیموں نے فوراً موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف ٹریفک ‘طارق محمود خان’ نے میڈیا کو بتایا کہ وین حادثے کا شکار ہوئی اور فورا ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔
دونوں طالبات موقع پر ہی جاں بحق ہو گئیں تھیں جن کی عمر 14 سے 15 سال کے درمیان تھی۔ زخمیوں میں سات طالبات اور دو خواتین شامل ہیں جنہیں علاج کے لیے ایوب ٹیچنگ اسپتال منتقل کیا گیا۔
ایوب ٹیچنگ اسپتال کے ترجمان ‘ملک سائیف روتو’ نے مزید معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ یہ نجی سکول وین تھی جو طالبات اور اساتذہ کو اسکولوں اور کالجوں سے لانے اور چھوڑنے کا کام انجام دیتی تھی۔ انکا کہنا ہے کہ زخمیوں کا علاج جاری ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
یہ حادثہ اس بات کا غماز ہے کہ پاکستان میں ٹریفک کی ناقص صورتحال اور غیر محفوظ سفری ذرائع سکول کے بچوں اور عوام کی زندگیوں کے لیے مستقل خطرہ بنے ہوئے ہیں۔
چند ماہ قبل بھی ایک واقعہ پیش آیا تھا جس میں ایک پک اپ وین اور رکشے کے درمیان تصادم کے نتیجے میں ایک شخص اور اس کی آٹھ ماہ کی بیٹی جان سے گنواں بیٹھے تھے جب کہ نو افراد زخمی ہو گئے تھے۔
ایسے واقعات کا تدارک کرنے کے لیے سڑکوں کی حالت کو بہتر بنانے اور ٹریفک قوانین کی سختی سے عملداری کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: ’انڈیا بلوچستان میں دہشت گردی کا اسپانسر ہے‘ ڈی جی آئی ایس پی آر