April 19, 2025 11:49 am

English / Urdu

Follw Us on:

’15 دن بغیر کھائے گزارے’ پیرو کا گمشدہ ماہی گیر 95 دن بعد لوٹ آیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

پیرو کا ایک ماہی گیر، میکسمو ناپا، جو بحرالکاہل میں 95 دن تک کھویا رہا، بالآخر اپنے خاندان کے پاس واپس آ رہا ہے۔ اس نے زندہ رہنے کے لیے مچھلی، پرندے اور سمندری کچھوے کھائے اور سخت مشکلات کا سامنا کیا۔

ناپا 7 دسمبر کو جنوبی پیرو کے ساحلی قصبے مارکونا سے ماہی گیری کے لیے روانہ ہوا تھا۔ اس نے دو ہفتوں کے لیے خوراک ساتھ لی تھی، لیکن دس دن بعد ایک طوفان نے اس کی کشتی کو راستے سے ہٹا دیا، اور وہ سمندر میں بہتا چلا گیا۔ اس کے اہل خانہ نے تلاش شروع کی، لیکن پیرو کی سمندری گشت ٹیم اسے ڈھونڈنے میں ناکام رہی۔ بالآخر، بدھ کے روز ایکواڈور کے ماہی گیری گشت نے اسے ساحل سے 1,094 کلومیٹر دور دریافت کیا۔ وہ شدید پانی کی کمی کا شکار تھا اور اس کی حالت تشویشناک تھی۔

ناپا نے بتایا کہ اس نے ہمت نہیں ہاری اور زندہ رہنے کی جدوجہد جاری رکھی۔ اس نے سمندر میں پائی جانے والی مچھلیاں اور پرندے کھائے، اور جب کھانے کا کوئی ذریعہ نہ رہا، تو کچھوے کھا کر خود کو زندہ رکھا۔ جب کھانے کے تمام وسائل ختم ہو گئے، تو اس نے کشتی پر جمع ہونے والے بارش کے پانی سے پیاس بجھائی، لیکن آخری 15 دن بغیر کھائے گزارے۔

اپنے بھائی کے ساتھ ایکواڈور کے پائیتا میں دوبارہ ملنے کے بعد، ناپا نے کہا، “میں مرنا نہیں چاہتا تھا۔ میں ہر روز اپنی ماں کے بارے میں سوچتا تھا۔ میں خدا کا شکر گزار ہوں کہ مجھے دوسرا موقع ملا۔”

اس کی والدہ، ایلینا کاسترو، جو ابتدا میں امید کھو چکی تھیں، نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ان کی بیٹیاں ہمیشہ پرامید رہیں۔ “میں نے رب سے دعا کی کہ وہ کسی بھی حالت میں میرے بیٹے کو میرے پاس واپس لے آئے۔ میری بیٹیاں ہمیشہ کہتی رہیں کہ وہ واپس آئے گا، اور آج وہ سچ ثابت ہوئیں۔”

ناپا کو مزید طبی معائنے کے لیے پائیتا میں رکھا گیا، جس کے بعد اسے لیما منتقل کیا جائے گا، جہاں وہ مکمل صحت یابی کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ زندگی کا نیا باب شروع کرے گا۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس