وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وہ پرویز خٹک کی طرح 1680 ارب روپے کو 80 ارب نہیں بنا سکتے، سب سے پہلے عوام میں اپنا اعتماد بحال کریں اور ہمارا ایسا صوبہ ہے، جو قرضہ لیں گے وہ واپس کریں گے۔
نجی نشریاتی ادارے ہم نیوز کے مطابق پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ جب ان کی حکومت اقتدار میں آئی تو صوبے کے پاس سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے لیے بھی رقم موجود نہیں تھی، لیکن اب نہ صرف قرض کی ادائیگی ہو رہی ہے، بلکہ جامعات کو فنڈنگ بھی کی جا رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں قانونی مائننگ کے ذریعے 5 ارب روپے کی آمدن ہوئی ہے، جب کہ صنعتی ترقی کے لیے بجلی کی لائنیں بچھائی جا رہی ہیں، جس سے انڈسٹری کو سستی بجلی فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے اسکالرشپس اور طلبہ کے وظائف میں بھی اضافہ کیا ہے، تاکہ تعلیمی ترقی میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔
مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی دریائے سندھ کا ایک انچ پانی بھی کم نہیں ہونے دے گی، صوبائی وزیرِاطلاعات سندھ
علی امین گنڈاپور نے سوال اٹھایا کہ صوبے میں دہشت گردی کی صورتحال خراب کیوں ہوئی؟
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی تھی اور خیبر پختونخوا پولیس آج بھی دہشت گردوں کا بھرپور مقابلہ کر رہی ہے۔ این ایف سی ایوارڈ ہمارا حق ہے اور کوئی ہماری پولیس پر تنقید کرے گا تو برداشت نہیں کریں گے۔
پرویز خٹک کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ وہ پرویز خٹک کی طرح 1680 ارب روپے کو 80 ارب میں تبدیل نہیں کر سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کا اعتماد بحال کرنا سب سے پہلی ترجیح ہے اور خیبر پختونخوا ایسا صوبہ ہے جو قرضہ لے گا تو اسے واپس بھی کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب اور سندھ کے حالات کا خیبر پختونخوا سے موازنہ کرنا درست نہیں ہوگا۔