Follw Us on:

سیکیورٹی خدشات کے باعث بلوچستان کی جامعات غیر معینہ مدت کے لیے بند

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Balochistan university
سیکیورٹی خدشات کے باعث بلوچستان کی جامعات غیر معینہ مدت کے لیے بند( فائل فوٹو)

یونیورسٹی آف بلوچستان کی انتظامیہ نے اعلان کیاہے کہ یونیورسٹی کو  سیکیورٹی خدشات کے باعث غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا جا رہا ہے، تمام تعلیمی سرگرمیاں ورچوئل لرننگ پر منتقل کر دی گئیں۔

نجی نشریاتی ادارہ جیونیوز کے مطابق سیکیورٹی خدشات کے باعث یونیورسٹیاں بند کی گئی ہیں ، سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی نے پہلے ہی طالبات کے لیے آن لائن کلاسز شروع کر دی ہیں۔

بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی (بی یو آئی ٹی) نے بھی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس بلایا ہے۔

ایک گمنام صوبائی حکومت کے اہلکار کے حوالے سے، اے ایف پی نے رپورٹ کیا کہ دو یونیورسٹیوں کو گزشتہ ہفتے ‘غیر معینہ مدت’ کے لیے بند کرنے کا حکم دیا گیا تھا، ایک اورکو ورچوئل لرننگ کی طرف جانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

علیحدگی پسندوں کے تشدد میں حالیہ اضافے کے بعد پورے شہر میں سڑکوں پر سیکورٹی فورسز کی بڑھتی ہوئی تعداد اور اضافی چوکیوں کے ساتھ صوبائی دارالحکومت میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

یہ پیشرفت گزشتہ ہفتے کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے عسکریت پسندوں کے ہولناک حملے کے بعد سامنے آئی ہے جنہوں نے ضلع بولان کے ایک دور افتادہ پہاڑی درے میں سیکیورٹی سروسز کے ساتھ ایک دن تک جاری رہنے والے تعطل میں ٹرین کی پٹریوں کو اڑا دیا اور 440 سے زائد مسافروں کو یرغمال بنا لیا۔

فوج نے ٹرین کو کلیئر کرنے اور یرغمالیوں کو بچانے کے بعد کہا کہ اس نے 33 حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا۔ آپریشن شروع ہونے سے قبل دہشت گردوں نے 26 مسافروں کو شہید کردیا تھا، آپریشن کے دوران 4 سیکیورٹی اہلکار بھی شہید ہوئے۔

شہید ہونے والے ٹرین کے مسافروں میں فوج اور ایف سی کے 18 سیکیورٹی اہلکار، پاکستان ریلوے اور دیگر محکموں کے تین اہلکار اور پانچ عام شہری شامل ہیں۔

اور اتوار کے روز گاڑی میں سوار خودکش حملے میں کم از کم پانچ نیم فوجی اہلکار شہید ہوئے۔ ان حملوں کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کی تھی، جو افغانستان اور ایران کی سرحدوں کے قریب بلوچستان میں سرگرم علیحدگی پسند گروپوں میں سے ایک ہے

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس