Follw Us on:

طویل عرصے’ سے خلا میں موجود ولمور اور ولیمز آخر کار زمین پر پہنچ گئے’

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

ناسا کے خلانورد بوچ ولمور اور سنی ولیمز منگل کے روز اسپیس ایکس کے کریو ڈریگن کیپسول کے ذریعے خلا سے بحفاظت زمین پر واپس آگئے۔ ان کی واپسی فلوریڈا کے ساحل سے کچھ دور سمندر میں ایک نرم لینڈنگ کے ذریعے ہوئی۔ اصل منصوبے کے مطابق، انہیں بوئنگ کے نئے خلائی جہاز اسٹار لائنر میں واپس آنا تھا، مگر تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے ان کا یہ مشن کئی مہینوں تک تاخیر کا شکار رہا اور بالآخر اسپیس ایکس کیپسول کے ذریعے انہیں واپس لایا گیا۔

ولمور اور ولیمز جون میں بوئنگ کے اسٹار لائنر خلائی جہاز کے ذریعے خلا میں گئے تھے، اور ان کے مشن کی مدت صرف آٹھ دن رکھی گئی تھی۔ تاہم، اسٹار لائنر کے پروپلشن سسٹم میں سنگین مسائل پیدا ہوگئے، جس کی وجہ سے ناسا نے فیصلہ کیا کہ وہ خلابازوں کو فوری واپس نہ بھیجے اور انہیں عالمی خلائی اسٹیشن پر ہی رہنے دیا جائے۔ اس دوران، ناسا نے اسٹار لائنر کی خرابیوں کا جائزہ لیا، مگر مسائل کے حل میں ناکامی کے بعد، ناسا نے انہیں اسپیس ایکس کے کیپسول کے ذریعے واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا۔

منگل کی صبح ولمور اور ولیمز دو دیگر خلابازوں کے ساتھ اپنے کریو ڈریگن خلائی جہاز میں بیٹھے اور زمین کے سترہ گھنٹے کے سفر کا آغاز کیا۔ چار افراد پر مشتمل عملہ زمین کی فضا میں داخل ہوتے وقت حفاظتی نظام کے ذریعے اپنی تیز رفتاری کو کم کرتے ہوئے آہستہ آہستہ نیچے آیا۔ ان کا کیپسول فلوریڈا کے خلیجی ساحل سے تقریباً پچاس میل دور سمندر میں اترا، جہاں موسم صاف تھا۔ عملے کے کمانڈر نک ہیگ نے زمین پر پہنچنے کے بعد مشن کنٹرول سے رابطہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک زبردست تجربہ تھا اور کیپسول میں موجود سبھی خلاباز مسکراتے ہوئے خوش دکھائی دے رہے تھے۔

خلابازوں کو ناسا کے خصوصی طیارے کے ذریعے ہیوسٹن کے جانسن اسپیس سینٹر لے جایا گیا، جہاں انہیں کچھ دنوں کے لیے صحت کی جانچ کے عمل سے گزارا جائے گا۔ فلائٹ سرجنز کی اجازت کے بعد انہیں اپنے اہل خانہ سے ملنے کی اجازت دی جائے گی۔ ناسا کے کمرشل کریو پروگرام کے سربراہ سٹیو اسٹیچ نے کہا کہ انہیں اب کچھ آرام کا موقع ملے گا اور وہ اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزار سکیں گے، کیونکہ وہ طویل عرصے سے خلا میں تھے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس