پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف آج 19 مارچ کو سعودی عرب کا 4 روزہ سرکاری دورہ شروع کر رہے ہیں۔
اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنا, اقتصادی تعاون کو بڑھانا اور سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرنا ہے۔
وزیراعظم کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی سعودی عرب روانہ ہو رہا ہے جس میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار، اہم وفاقی وزراء اور اعلیٰ حکومتی افسران شامل ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق وزیراعظم کا یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی روابط کو مزید مستحکم کرنے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
اس دورے کے دوران وزیراعظم کا سعودی ولی عہد اور وزیرِاعظم محمد بن سلمان سے ملاقات کا پروگرام ہے۔
دونوں رہنما تجارتی تعلقات کو فروغ دینے، اہم شعبوں میں شراکت داری بڑھانے اور اقتصادی تعاون کے نئے راستے تلاش کرنے پر بات کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان کئی اہم موضوعات پر گفتگو ہوگی جن میں عالمی اور علاقائی ترقیات خاص طور پر غزہ کی صورتحال، مشرق وسطیٰ کے بدلتے ہوئے حالات اور مسلم اُمہ کے اہم مسائل شامل ہوں گے۔
اس اہم دورے کا مقصد پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو ایک نئے دور میں داخل کرنا ہے۔
دونوں ممالک کی قیادت عالمی اور علاقائی سطح پر تعاون بڑھانے کے لیے مشترکہ حکمت عملی وضع کرے گی، جس کا فائدہ نہ صرف پاکستان اور سعودی عرب بلکہ پورے مسلم دنیا کو بھی پہنچے گا۔
وزیراعظم کے سعودی عرب کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور سفارتی تعلقات میں مزید بہتری کی توقع کی جا رہی ہے۔
اس دورے سے پاکستان کے اقتصادی تعلقات کو نئی توانائی ملے گی اور سعودی عرب کے ساتھ موجودہ تعلقات کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: ‘کراچی کی ترقی کے لیے50 ارب روپے کا پیکیج جلد متعارف کروایا جائے گا’ شہباز شریف