April 19, 2025 10:50 pm

English / Urdu

Follw Us on:

سندھ میں اساتذہ کی حاضری کے لیے ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم متعارف

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

سندھ میں اساتذہ اور عملے کی حاضری کے ریکارڈ کو ڈیجیٹل طور پر مانیٹر کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس مقصد کے تحت موبائل ایپلیکیشن پر کام شروع کر دیا گیا ہے، جس میں چہرے کی شناخت، جیو فینسنگ کنیکٹیویٹی اور آف لائن حاضری جیسے فیچرز شامل کیے جائیں گے۔

وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ کی زیر صدارت ڈیجیٹل حاضری کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکریٹری اسکول ایجوکیشن زاہد علی عباسی، ڈی جی مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن مولا بخش شیخ، ڈپٹی ڈائریکٹر غازی خان مہر اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن ونگ کی جانب سے اساتذہ اور عملے کی حاضری کے ڈیجیٹل نظام پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ اساتذہ کی حاضری کو چہرے کی شناخت کے ذریعے یقینی بنانے کے لیے آئرس سسٹم متعارف کرایا جائے گا، جو بائیومیٹرک تصدیق کی ایک جدید ٹیکنالوجی ہے، یہ سسٹم موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے منسلک ہوگا، جس سے اساتذہ اور دیگر عملے کی حاضری محفوظ اور شفاف بنائی جا سکے گی۔

اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ ایپلیکیشن کو لوکیشن بیسڈ ٹیکنالوجی ‘جیو فینسنگ’ سے منسلک کیا جائے گا، تاکہ اساتذہ اور عملہ اسکول پہنچنے پر ہی ایپلیکیشن استعمال کر سکیں۔ اس کے علاوہ، جی پی ایس کی مدد سے انٹرنیٹ کی عدم موجودگی میں بھی حاضری ممکن ہوگی۔

اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ موبائل ایپلیکیشن میں طلبہ کے داخلے کا ریکارڈ ڈیجیٹلائز کیا جائے گا اور روزانہ کی حاضری بھی ایپ کا حصہ ہوگی۔

وزیر تعلیم نے ہدایت دی کہ اساتذہ کی چھٹی کی درخواست، لیٹ آنے، جلدی جانے اور غیر حاضری کی رپورٹس ایپ میں شامل کی جائیں۔

وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ یہ ڈیٹا مستقبل میں اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ کے دفتر سے بھی منسلک کیا جائے گا، اس اقدام کے تحت، جو اساتذہ یا عملہ بغیر اطلاع کے غیر حاضر ہوگا، اس کے دنوں کی تنخواہ خودکار نظام کے ذریعے کاٹ لی جائے گی۔

وزیر تعلیم سردار علی شاہ نے کہا کہ ہم کارکردگی، شفافیت اور نگرانی کا ایک ڈیجیٹل سفر شروع کرنے جا رہے ہیں، جس کا مقصد وسائل کو حقائق کی بنیاد پر استعمال کرنا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ایپلیکیشن کو محفوظ، تیز اور آسان بنایا جائے، تاکہ تمام ملازمین اسے باآسانی استعمال کر سکیں۔

اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ ایپلیکیشن کی سیکیورٹی کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں اور ڈیٹا کو کلاؤڈ بیس بنایا جائے، تاکہ نظام کو زیادہ محفوظ اور قابلِ بھروسہ بنایا جا سکے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس