غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 70 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔
یہ حملے اس وقت ہوئے جب اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر اپنی بمباری کی مہم دوبارہ شروع کی۔
غزہ کے صحت کے حکام کے مطابق، شمالی اور جنوبی غزہ کے مختلف علاقوں میں متعدد رہائشی گھروں کو نشانہ بنایا گیا جس سے انسانی جانی نقصان میں مزید اضافہ ہوا۔
اس سے ایک دن قبل اسرائیلی فوج نے وسطی اور جنوبی غزہ میں اپنی زمینی کارروائیاں دوبارہ شروع کی تھیں جو جنوری میں عارضی طور پر ہونے والی جنگ بندی کے بعد پہلی بار ہوئی ہیں۔
اس جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اسرائیل کی کارروائیاں شدت اختیار کر گئی ہیں اور فلسطینیوں پر زندگی مزید تنگ ہو گئی ہے۔
فلسطینی صحت حکام کے مطابق، اس سلسلے میں صرف بدھ کے دن ہی 400 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ کئی خواتین اور بچے بھی اس حملے کا شکار ہوئے ہیں۔
ایک روز میں 510 فلسطینی شہید ہو گئے جن میں سے بیشتر خواتین اور بچے تھے۔ غزہ کے اس تباہ کن منظر نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے جہاں زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اٹلی میں تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، 6 افراد ہلاک، 40 لاپتہ
اسرائیلی فوج نے اپنے حملوں کو شمالی اور جنوبی غزہ کے درمیان “نتزریم کوریڈور” پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کی کارروائی قرار دیا ہے جو اسرائیل کے لیے ایک “جزوی حفاظتی علاقہ” بنانے کی کوشش ہے۔
یہ کارروائیاں نہ صرف فلسطینیوں کے لیے زندگی کو مزید مشکل بنا رہی ہیں، بلکہ عالمی سطح پر اسرائیل کے مظالم کی مذمت بھی بڑھتی جا رہی ہے۔
حماس کے نمائندوں نے اس بات کو “ایک نئی اور خطرناک خلاف ورزی” قرار دیا ہے اور عالمی ثالثوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فریقین کے درمیان جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے مزید کوششیں کریں۔
حماس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ “ثالثی کی کوششوں میں تیزی آئی ہے لیکن ابھی تک کوئی کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔”
لازمی پڑھیں: توانائی کے مراکز کو نشانہ نہیں بنائیں گے، مگر جنگ بندی سے انکار
یہ جنگ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے اسرائیلی شہروں پر حملوں کے بعد شروع ہوئی تھی، جس میں 1,200 اسرائیلی شہری ہلاک اور 250 سے زائد افراد اغوا ہوئے تھے۔
اس کے جواب میں اسرائیل نے غزہ میں شدید بمباری کی اور انسانی حقوق کو پامال کرتے ہوئے تقریباً 49,000 سے زائد معصوم فلسطینوں کو شہید کردیا ہے جبکہ غزہ کی پٹی اب صرف ایک کھنڈر بن کر رہ گئی ہے۔
یہ جنگ ایک طرف غزہ کے فلسطینیوں کے لئے شہادت کا پیغام بن چکی ہے جبکہ دوسری طرف اسرائیلی فوج کی جارحیت اور ظلم کا عکاس ہے جو عالمی سطح پر انسانی حقوق کی پامالی کی ایک واضح مثال ہے۔
دنیا کے مختلف حصوں میں اس جنگ کے خاتمے کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں لیکن غزہ کے معصوم شہری ابھی تک اس تباہی کا شکار ہیں جو صرف اور صرف اسرائیل کی ظلم و ستم کی سیاست کا نتیجہ ہے۔