Follw Us on:

یروشلم میں نتن یاہو کے خلاف احتجاج، پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید تصادم

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
یروشلم میں نتن یاہو کے خلاف احتجاج، پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید تصادم

اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نتن یاہو کی جانب سے داخلی انٹیلی جنس سروس کے سربراہ رونن بار کو برطرف کرنے کے فیصلے کے خلاف احتجاج میں شدت آ گئی۔

جمعرات کو یروشلم میں اسرائیلی پولیس نے واٹر کینن کا استعمال کیا اور کئی مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

جب مظاہرے تیسرے روز بھی جاری رہے  اور ہزاروں اسرائیلیوں نے وزیراعظم نتن یاہو کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا جہاں ایک طرف پولیس کے خلاف غصہ تھا وہیں دوسری طرف غزہ میں لڑائی دوبارہ شروع کرنے کے فیصلے پر بھی ناراضگی بڑھتی جا رہی تھی۔

رونن بار کی برطرفی کے خلاف مظاہرین کے ساتھ ساتھ غزہ میں دو ماہ کے معطل جنگ کے بعد دوبارہ لڑائی شروع کرنے پر بھی شدید احتجاج کیا جا رہا تھا۔

یروشلم میں ایک احتجاجی مظاہرے میں 59 سالہ رینات ہاداشی نے کہا کہ “ہم بہت پریشان ہیں کہ ہمارا ملک آہستہ آہستہ ایک آمریت بنتا جا رہا ہے۔ وہ ہمارے یرغمالیوں کو نظرانداز کر رہے ہیں، اور ملک کے اہم مسائل کو نظرانداز کر رہے ہیں۔”

جمعرات کو پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جب سینکڑوں مظاہرین وزیراعظم کے سرکاری رہائش گاہ کی جانب بڑھنے کی کوشش کر رہے تھے۔

پولیس کے مطابق، درجنوں مظاہرین سکیورٹی حصار توڑنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس کے بعد تل ابیب میں کیریا ملٹری ہیڈکوارٹر کے باہر مزید مظاہروں کا اعلان کیا گیا۔

اس سے ایک دن قبل مظاہرین اور مخالف مظاہرین کے درمیان شدید تصادم ہوا جو نتن یاہو کی قیادت میں دائیں بازو کی حکومت کے قیام کے بعد اسرائیل میں گہرے سیاسی اختلافات اور تقسیمات کی عکاسی کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی وفد کا افغانستان ‘غیر معمولی دورہ’ طالبان نے قیدی رہا کر دیا

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس