April 13, 2025 12:10 am

English / Urdu

Follw Us on:

سوڈانی فوج نےمسلح گروہ سے صدارتی محل کا کنٹرول حاصل کر لیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

سوڈانی فوج نے جمعہ کے روز خرطوم کے مرکز میں واقع صدارتی محل پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا اعلان کیا، جو کہ ایک حریف مسلح گروپ کے ساتھ جاری دو سالہ تنازعے میں ایک اہم پیش رفت ہے۔ اس جنگ نے ملک کو تقسیم کے دہانے پر پہنچا دیا تھا۔

فوج حالیہ مہینوں میں دفاعی پوزیشن میں رہی، لیکن اب اس نے نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز سے ملک کے وسط میں کئی علاقوں کا قبضہ واپس لے لیا ہے۔ دوسری جانب، آر ایس ایف نے مغربی علاقوں میں اپنی گرفت مضبوط کر لی ہے، جس سے جنگی محاذ مزید مستحکم ہو گئے ہیں اور ملک کو عملی طور پر تقسیم کے قریب لے آئے ہیں۔ آر ایس ایف اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں ایک متوازی حکومت قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، تاہم اسے بین الاقوامی سطح پر زیادہ حمایت ملنے کی توقع نہیں ہے۔

فوجی حکام کے مطابق، وسطی خرطوم میں وزارتوں اور دیگر اہم سرکاری عمارتوں کا کنٹرول بھی حاصل کر لیا گیا ہے۔ فوجی ذرائع نے بتایا کہ آر ایس ایف کے جنگجو تقریباً 400 میٹر دور پیچھے ہٹ گئے ہیں۔

یہ جنگ اپریل 2023 میں اس وقت شروع ہوئی جب نیم فوجی دستوں کے مکمل انضمام کے معاملے پر تنازعہ شدت اختیار کر گیا۔ آر ایس ایف نے ابتدائی طور پر تیزی سے صدارتی محل سمیت شہر کے وسیع حصے پر قبضہ کر لیا تھا۔ فوج کی جانب سے جاری کردہ ویڈیوز میں محل کے اندر فوجیوں کو خوشی مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جب کہ عمارت کی کھڑکیاں ٹوٹی ہوئی اور دیواریں گولیوں کے نشانات سے بھری ہوئی تھیں۔

آر ایس ایف نے فوری طور پر صدارتی محل پر فوج کے دوبارہ قبضے اور خرطوم میں اس کی پیش قدمی پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ تاہم، جمعرات کو دیر گئے اس نے دعویٰ کیا کہ اس نے ملک کے مغربی علاقے شمالی دارفر میں فوج کے ایک اہم اڈے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

خرطوم کے کئی رہائشیوں نے فوج کی اس کامیابی کا خیرمقدم کیا۔ شہر کے ایک شہری محمد ابراہیم نے کہا کہ محل کی آزادی جنگ کے آغاز کے بعد سے سننے والی سب سے اچھی خبر ہے، کیونکہ اس کا مطلب ہے کہ فوج خرطوم کے دیگر حصوں پر بھی کنٹرول حاصل کر سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ دوبارہ محفوظ زندگی گزارنا چاہتے ہیں، بغیر خوف اور بھوک کے۔

یہ تنازعہ اقوام متحدہ کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے انسانی بحرانوں میں سے ایک بن چکا ہے، جس نے 50 ملین کی آبادی والے ملک میں قحط اور بیماریوں کو جنم دیا ہے۔ دونوں فریقوں پر جنگی جرائم کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، جبکہ آر ایس ایف پر نسل کشی کے بھی الزامات ہیں، جنہیں دونوں فریق مسترد کرتے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس