صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سینئر مشیر ایلون مسک نے پینٹاگون کا دورہ کیا، جہاں انہیں دی جانے والی بریفنگز پر شدید بحث چھڑ گئی ، متعدد امریکی میڈیا اداروں نے رپورٹ کیا کہ انہیں چین کے ساتھ ممکنہ جنگ کی صورت میں امریکہ کے منصوبوں کا جائزہ دیا جائے گا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ چین کا ذکر تک نہیں ہوگا، نہ ہی اس پر کوئی بات چیت کی جائے گی۔
خود ایلون مسک نے ان اطلاعات کو بدنیتی پر مبنی جھوٹا پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے ان اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا، جنہوں نے مبینہ طور پر یہ معلومات نیویارک ٹائمز کو فراہم کی تھیں۔
تاہم، یہ دورہ غیرمعمولی رسائی کی عکاسی کرتا ہے، کیونکہ ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سی ای او مسک کی کمپنیاں امریکی دفاعی اداروں کے ساتھ اربوں ڈالر کے معاہدے رکھتی ہیں۔
ایلون مسک جب امریکی وزیر دفاع کے دفتر سے روانہ ہو رہے تھے، تو صحافیوں نے ان سے ملاقات کے بارے میں دریافت کیا تو مسک نے جواب دیا کہ یہ ہمیشہ ایک شاندار ملاقات ہوتی ہے، میں پہلے بھی یہاں آ چکا ہوں۔
اس ملاقات پر عوامی سطح پر ہونے والی بحث کا آغاز نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ سے ہوا، جس میں کہا گیا کہ مسک کو اس دورے کے دوران چین سے متعلق امریکی جنگی منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی جائے گی۔ تاہم، این بی سی نیوز اور پولیٹیکو نے بعد میں رپورٹ کیا کہ یہ ملاقات صرف غیر خفیہ معلومات پر مشتمل ہوگی۔
ایک نامعلوم امریکی اہلکار نے رائٹرز کو بتایا کہ بریفنگ میں کئی موضوعات پر گفتگو شامل تھی، جن میں چین بھی شامل تھا۔
ٹرمپ نے نیویارک ٹائمز کی خبر کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نیویارک ٹائمز نے غلط رپورٹنگ کی کہ ،ایلون مسک کل پینٹاگون جا رہے ہیں تاکہ چین کے ساتھ ممکنہ جنگ کے منصوبے پر بریفنگ لیں۔ یہ کتنی مضحکہ خیز بات ہے؟ چین کا ذکر تک نہیں ہوگا۔ یہ بدنام میڈیا جھوٹ گھڑنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتا۔ یہ خبر مکمل طور پر بے بنیاد ہے۔
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹھ نے بھی نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کی تردید کی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ یہ کسی خفیہ چین جنگی منصوبے کے بارے میں ملاقات نہیں ہے۔ یہ ایک غیر رسمی ملاقات ہے جس میں جدت، استعداد کار اور بہتر پیداوار کے حوالے سے بات چیت کی جا رہی ہے۔
جب صحافیوں نے ٹرمپ سے ملاقات کے بارے میں سوال کیا، تو انہوں نے کہا کہ ہم چین کے ساتھ ممکنہ جنگ نہیں چاہتے، لیکن اگر ایسا ہوا تو ہم اس سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ البتہ، میں یہ منصوبہ کسی کو دکھانا نہیں چاہوں گا۔
انہوں نے ایلون مسک کے دورے پر خدشات کا اظہار بھی کیا، جس سے ممکنہ مفادات کے تصادم پر سوالات اٹھنے لگے، ٹرمپ نے کہا کہ آپ کسی کاروباری شخص کو یہ منصوبہ نہیں دکھائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایلون کے چین میں کاروباری مفادات ہیں، اور وہ شاید اس حوالے سے دباؤ میں آ سکتے ہیں۔