Follw Us on:

جنوبی لبنان میں اسرائیل کے ‘فضائی حملے’ مزید کشیدگی بڑھ سکتی ہے

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

ہفتے کے روز اسرائیلی توپ خانے اور فضائی حملوں نے جنوبی لبنان کو نشانہ بنایا، جب اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ اس نے سرحد پار سے داغے گئے راکٹوں کو روک دیا ہے۔ یہ صورتحال ایک کمزور جنگ بندی کے لیے خطرہ بن سکتی ہے، جو اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ایک سال سے جاری کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے کی گئی تھی۔

یہ تنازعہ غزہ جنگ کے دوران سب سے سنگین پھیلاؤ کی نشاندہی کرتا ہے، جس میں اسرائیلی حملوں نے حزب اللہ کے اعلیٰ کمانڈروں، جنگجوؤں اور اس کے فوجی اثاثوں کو نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق، تقریباً چھ کلومیٹر شمال میں لبنانی علاقے سے تین راکٹ داغے گئے، جو نومبر میں امریکی ثالثی کے تحت ہونے والی جنگ بندی کے بعد پہلی بار سرحد پار فائرنگ کا واقعہ تھا۔ اسرائیلی آرمی ریڈیو نے بتایا کہ فوج نے توپ خانے سے جوابی فائرنگ کی۔ لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق، اسرائیلی گولہ باری سے جنوبی لبنان کے دو قصبے متاثر ہوئے، جب کہ فضائی حملے میں مزید تین قصبوں کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیل نے سرحد پار حملوں کے ذمہ داروں کے بارے میں کوئی بیان نہیں دیا، اور حزب اللہ نے بھی اس معاملے پر فوری ردعمل نہیں دیا۔

جنگ بندی معاہدے کے تحت، حزب اللہ کو جنوبی لبنان میں ہتھیار نہیں رکھنے تھے، جب کہ اسرائیلی فوجیوں کو علاقے سے نکلنا تھا اور لبنانی فوج کو وہاں تعینات کیا جانا تھا۔ معاہدے میں یہ شرط بھی رکھی گئی تھی کہ لبنان کی حکومت جنوبی لبنان میں تمام غیر قانونی ہتھیاروں کو ضبط کرے اور ہر طرح کے فوجی ڈھانچے کو ختم کرے۔

اسرائیل کے وزیر دفاع، اسرائیل کاٹز نے کہا کہ لبنانی حکومت سرحدی علاقے میٹولا پر داغے گئے راکٹوں کی ذمہ دار ہے۔ ان کا کہنا تھا، “ہم لبنان سے گلیلی کے علاقوں پر راکٹ حملے برداشت نہیں کریں گے۔ ہم نے اپنے عوام کے تحفظ کا وعدہ کیا تھا اور ہم اس پر قائم ہیں۔”

جنگ بندی معاہدے کے باوجود، دونوں فریق ایک دوسرے پر اس کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے رہے ہیں۔ اسرائیل کا مؤقف ہے کہ حزب اللہ نے اب بھی جنوبی لبنان میں اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھی ہے، جب کہ لبنان اور حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل سرحد کے قریب فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہے اور کئی پہاڑی مقامات پر اپنی فوجی موجودگی قائم رکھ کر لبنانی علاقے پر قبضہ کیے ہوئے ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس