Follw Us on:

“وینزویلا سے تیل خریدنے والے کسی بھی ملک کو 25 فیصد ٹیرف ادا کرنا ہو گا “ٹرمپ کا اعلان

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
"وینزویلا سے تیل خریدنے والے کسی بھی ملک کو 25 فیصد ٹیرف ادا کرنا ہو گا "ٹرمپ کا اعلان( فائل فوٹو)

امریکی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ جو ملک بھی وینزویلا سے تیل خریدے گا ، اس پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ نے دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ وینزویلا کے لیے بھی سخت آرڈر جاری کر دیے ہیں۔

عالمی خبر ارساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  کا کہنا ہے کہ وینزویلا نے امریکہ اور ہماری آزادیوں کے خلاف معاندانہ رویہ اپنایا ہے۔ لہٰذا، جو بھی ملک وینزویلا سے تیل یا گیس خریدے گا، اسے امریکہ کے ساتھ کسی بھی تجارتی لین دین پر 25 فیصد ٹیرف ادا کرنا ہوگا۔

ٹرمپ نے بغیر کسی ثبوت کے دعویٰ کیا کہ وینزویلا نے جان بوجھ کر اور دھوکہ دہی سے مجرموں، بشمول پرتشدد افراد اور ٹرین ڈی اراگوا جیسے گینگ کے ارکان، کو امریکہ بھیجا ہے۔

یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب ٹرمپ نے ان ٹیرفس کو مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جن کا انہوں نے پہلے اعلان کیا تھا، جن میں دواسازی، گاڑیوں اور لکڑی کی درآمدات پر 25 فیصد چارج عائد کرنا شامل تھا۔ یہ ٹیرف 2 اپریل کو نافذ ہونے تھے۔

محکمہ تجارت کے تجارتی اعداد و شمار کے مطابق، وینزویلا گزشتہ سال امریکہ کو تیل فراہم کرنے والے سرفہرست غیر ملکی سپلائرز میں شامل تھا۔ مجموعی طور پر، امریکہ نے 2024 میں وینزویلا سے ساڑھے 56 ارب سے زائد ڈالر کا تیل اور گیس خریدی۔ یہ اس وقت ہوا جب بائیڈن انتظامیہ نے 2023 میں مختصر مدت کے لیے وینزویلا کے تیل پر عائد پابندیاں ہٹا دی تھیں، تاہم، اپریل 2024 میں یہ پابندیاں دوبارہ نافذ کر دی گئیں، جب بائیڈن انتظامیہ نے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو پر آزاد اور منصفانہ انتخابات منعقد نہ کرانے کا الزام عائد کیا۔

مریکہ نے 2024 میں وینزویلا سے ساڑھے 56 ارب سے زائد ڈالر کا تیل اور گیس خریدی(فوٹو: رائٹڑز)

اگرچہ اس مختصر مدت میں وینزویلا سے تیل کی ترسیل میں نمایاں اضافہ ہوا، لیکن وینزویلا کی تیل اور گیس کی برآمدات امریکہ کے سب سے بڑے غیر ملکی تیل کے ذریعہ کینیڈا سے کہیں پیچھے تھی، کینیڈا نے گزشتہ سال امریکہ کو 106 بلین ڈالر کا تیل اور گیس برآمد کیا، جو کہ امریکہ کی کل درآمدات کا 60 فیصد تھا، جبکہ وینزویلا کی برآمدات صرف 3 فیصد تھیں۔

عالمی نشریاتی ادارہ سی این این کے مطابق تیل پر ٹیرف لگانے کے اعلان سے  قبل، ٹرمپ پہلے ہی وینزویلا کے تیل کی امریکہ تک رسائی محدود کرنے کی تیاری کر رہے تھے، جس کے لیے انہوں نے شیورون کے مشترکہ منصوبے کے لائسنس کو منسوخ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، جو وہاں تیل نکالنے کے لیے دیا گیا تھا۔ تاہم، گزشتہ ہفتے شیورون کے سی ای او مائیک ورتھ اور دیگر تیل کے ایگزیکٹوز سے ملاقات کے بعد، ٹرمپ اب اس لائسنس کو توسیع دینے پر غور کر رہے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس