وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے “پنجاب ویٹ این سینٹیو پروگرام” کے تحت گندم کے کاشتکاروں کے لیے ایک ہزار مفت ٹریکٹروں کی قرعہ اندازی کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔
یہ سکیم کاشتکاروں کے لیے نہ صرف خوشی کا پیغام لے کر آئی ہے بلکہ اس سے زرعی شعبے میں بہتری کی نئی امید بھی جڑی ہوئی ہے۔
قرعہ اندازی کی تقریب میں وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ایک بٹن دبا کر اس کی رسمی طور پر ابتدا کی، جس کے بعد سب سے پہلا ٹریکٹر بہاولنگر کی خاتون کاشتکار ‘کوثر پروین’ کے نام نکلا۔
اس اہم موقع پر وزیراعلیٰ نے خود فون کرکے کامیاب کاشتکاروں کو مبارکباد دی۔
وزیراعلیٰ کا خود فون کرکے کاشتکاروں کو مبارکباد دینا ان کی کاشتکاروں کے لیے محبت اور حمایت کی عکاسی کرتا ہے۔
وزیراعلیٰ نے جھنگ کے محمد اقبال اور منڈی بہاؤالدین کے سلمان احمد سے بھی خود فون کرکے ان کو کامیابی کی خوشخبری دی۔
اس موقع پر کاشتکاروں نے وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کا شکریہ ادا کیا اور ان کے لیے دعائیں کیں۔
وزیراعلیٰ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “پنجاب کے کاشتکاروں کے لیے گرین ٹریکٹر، کسان کارڈ، سپر سیڈر اور دیگر کئی اہم منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔ گندم کی فصل ان شاء اللہ بہترین ہوگی، اور میں اپنے کاشتکار بھائیوں کے ساتھ ہوں۔”
یہ بھی پڑھیں:‘بیٹیوں کی گرفتاری اور ہماری ماؤں بہنوں کی بے حرمتی’ اختر مینگل کا بلوچستان میں لانگ مارچ کا اعلان
ان کا کہنا تھا کہ یہ سکیم کاشتکاروں کی محنت کا اعتراف ہے اور اس سے ان کی زرعی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ “گندم اگاؤ” مہم کے تحت مفت ٹریکٹر سکیم کے لیے 57733 سے زائد اراضی مالک کاشتکاروں نے درخواست دی تھی جن میں سے 21496 کاشتکار قرعہ اندازی کے لیے اہل قرار پائے۔
کامیاب کاشتکاروں کو 55 ہارس پاور کے جدید ٹریکٹر مفت فراہم کیے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ کے مطابق تین ماہ کے اندر ان ٹریکٹروں کی فراہمی کا عمل شروع ہو جائے گا جو کاشتکاروں کی محنت کو مزید جلا بخشے گا۔
پنجاب میں اس وقت 5 لاکھ 60 ہزار ایکٹر اراضی پر گندم کی فصل کاشت کی گئی ہے جو کہ اس مہم کی کامیابی اور اس کے زرعی شعبے پر اثرات کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ منصوبہ نہ صرف کاشتکاروں کے لیے بلکہ پورے صوبے کی معیشت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا کیونکہ اس سے زراعت کے شعبے میں جدت اور بہتری آئے گی۔ جس سے ان کی زندگیوں میں آسانیاں آئیں گی اور زرعی ترقی میں نئی روشنی آئے گی۔
اس سکیم کے تحت کاشتکاروں کو ملنے والے ٹریکٹر ان کے کام کو تیز تر اور بہتر بنائیں گے جس سے گندم کی پیداوار میں بھی خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔
مزید پڑھیں: ’شادی سے پہلے تھیلیسمیا ٹیسٹ لازم ہوگا‘ قومی اسمبلی میں بل پیش کردیا گیا