Follw Us on:

کراچی انٹر بورڈ کے طلبہ کو اضافی نمبر دے کر پاس کرنے کا فیصلہ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
کراچی انٹر بورڈ کے طلبہ کو اضافی نمبر دیکر پاس کرنے کا فیصلہ(فائل فوٹو)

سندھ اسمبلی کی خصوصی کمیٹی نے تعلیمی بورڈز کے فیل ہونے والے طلبہ کو اضافی نمبر دے کر پاس کرنے کی منظوری دے دی۔ اس فیصلے کے تحت انٹر سال اول کے طلبہ کو 15 سے  20 اضافی مارکس دیے جائیں گے تاکہ ان کی تعلیمی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔

اس فیصلے کا پس منظر انکوائری کمیٹی کی رپورٹ ہے، جس کی سربراہی ڈاکٹر سروش لودھی نے کی۔ کمیٹی نے امتحانی نتائج میں نقائص کی تحقیقات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ کراچی کے امتحانی نتائج میں مسلسل کمی آرہی تھی اور طلبہ کے ساتھ زیادتی ہوئی۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ امتحانی نتائج کو لسانی بنیادوں پر متاثر کیے جانے کے الزامات سوشل میڈیا پر سامنے آئے، جبکہ سیاسی جماعتوں نے بھی امتحانی نتائج کو عوامی حمایت کے لیے اچھالا۔

انکوائری رپورٹ کے مطابق، پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس اور جنرل گروپ کے نتائج پر متعدد شکایات موصول ہوئیں، جس کے بعد بڑی تعداد میں طلبہ نے اسکروٹنی کے لیے فارم جمع کرائے۔ اس تمام صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے سندھ اسمبلی کمیٹی نے تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی کو مینڈیٹ دیا۔

وزیر تعلیم سردار شاہ نے انکوائری رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ امتحانی بورڈز میں موجود خامیوں کے باعث طلبہ کی حق تلفی ہوئی ہے، جسے دور کرنے کے لیے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امتحانی بورڈز کو ٹھیک کرنا ناگزیر ہوچکا ہے اور موجودہ انفراسٹرکچر اور انتظامی ڈھانچے پر سوالات کھڑے ہوگئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ انٹر سال اول کے تین مضامین، فزکس، میتھ اور کیمسٹری میں طلبہ کو 15 سے 20 فیصد اضافی نمبر دیے جائیں گے تاکہ ان کے تعلیمی نقصان کا ازالہ کیا جا سکے۔ وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ بورڈ کی نااہلی کی وجہ سے بچوں کی حق تلفی نہیں ہونی چاہیے، لہٰذا متعلقہ تعلیمی بورڈز کے افسران کے خلاف کارروائی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس